چینی شہری معذور ماں کو اپنی کمر پر اٹھا کر پورے ملک کا سفر پر نکل پڑا۔ ژاؤ ما کو اپنے اس اقدام پر عوام کی جانب سے زبردست خراجِ تحسین پیش کیا جا رہا ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق 31 سالہ ژاؤ ما کے والد ایک حادثے میں چل بسے تھے، جس کے بعد ان کی ماں فالج کا شکار ہوگئیں۔ بچپن میں ژاؤ اور اس کی بہن نے اپنی ماں کی دیکھ بھال کی اور ملازمت کے ذریعے والدہ کے علاج کا خرچ برداشت کرتے رہے۔
تاہم کچھ عرصے بعد انہیں معلوم ہوا کہ ان کی ماں کی بیماری لاعلاج ہے، جس کے بعد ژاؤ ما نے اپنی ماں کے ساتھ سفر کرنے کا فیصلہ کیا۔
ژاؤ ما نے اپنی ماں کے علاج کےلیے اپنی جائیداد بیچ دی اور انہیں چین کے مختلف مقامات جیسے تیانشان پہاڑ، تیانچی جھیل، بیجنگ کا تیانمن اسکوائر اور دیوار چین تک لے گئے۔
ان کا کہنا ہے کہ ماں نے بچپن میں انہیں اٹھایا اور اب وہ ان کے آخری ایام کو یادگار بنانا چاہتے ہیں۔
ژاؤ ما کی ماں، جو بول نہیں سکتیں، جب بھی سفر کے دوران مسکراتی ہیں تو وہ اسے اپنے پیار کا بہترین جواب سمجھتے ہیں۔
ان کی کہانی چینی سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی ہے اور لاکھوں لوگ ان کی عقیدت کو سراہ رہے ہیں۔