کراچی ( اسٹاف رپورٹر)پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اورقومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے کہا ہے ہمارے دور حکومت میں سی پیک اور پاکستان کے محدود وسائل سےجو منصوبے لگائے، اللّٰہ کے کرم سے ایک دھیلے کی کرپشن ثابت نہ ہوسکی،ہم پہلے پاکستانی ہیں اور پھر ہماری دیگر شناختیں ہیں، اجتماعی کوشش کے ساتھ آگے بڑھنا ہوگا۔ذاتی خواہشات اور اغراض کو چھوڑ کر ملک کی خدمت کرنا ہوگی، بدقسمتی سے لوڈشیڈنگ آج پھر ایک حقیقت بن چکی ہے ،کراچی الیکٹرک سپلائی کمپنی اپنے بجلی پلانٹ موجود ہونے کے باوجود نہیں چلارہے ہیں ،پاکستان آگے چلے گا تو چاروں صوبے بھی آگے چلیں گے،ترقی کرینگے۔ جمعہ کی شب کراچی میں عشائیہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ کراچی کی کارروباری شخصیات سے آج ملاقات کرکے بے حد خوش ہوا ہوں ۔کراچی کا امن بحال ہونے کا سوفیصد کریڈٹ نوازشریف حکومت کو جاتا ہے۔ نوازشریف کی غیرمتزلزل کمٹمنٹ اور خلوص کے باعث کراچی کے شہریوں کو بوری، بھتے اور پرچیوں سے نجات ملی ۔یہاں کے امن وامان کے حالات سے تنگ آکر کاروباری برادریوں نے بیرون ملک منتقل ہونا شروع کردیا تھا، یہ کوئی راز نہیں۔ بدقسمتی سے لوڈشیڈنگ آج پھر ایک حقیقت بن چکی ہے، کراچی الیکڑک اپنے 300 میگاواٹ کے پلانٹ کیوں نہیں چلاتی ۔کے الیکڑک واپڈا سے سستی بجلی لے کر کراچی کے شہریوں کو بیچ رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ 11000 میگاواٹ نوازشریف کی قیادت میں مسلم لیگ (ن) نے بنا کر ملک سے اندھیروں کا خاتمہ کیا اس میں سی پیک اور نان سی پیک منصوبے شامل تھے ۔توانائی کی قلت کے خاتمے کی وجہ سے کراچی کی روشنیاں واپس آئیں، صنعتوں کی چمنیوں سے دھواں نکلنا پھر سے شروع ہوا۔سی پیک کے منصوبوں میں پورٹ قاسم میں 1360 میگاواٹ کا کوئلے سے چلنے والا پلانٹ شامل تھا ۔حب میں 600 میگاواٹ اور ساہیوال میں 1360 میگاواٹ کی بنیاد رکھی گئی ، یہ سب سی پیک کے منصوبے تھے۔اللہ تعالی کی رحمت سے پورٹ قاسم منصوبے سے 7 مہینے پہلے ساہیوال کا پراجیکٹ آپریشنل ہوا۔شہباز شریف نے کہا کہ نوازشریف کی قیادت میں ہم نے 5000 میگاواٹ ایل این جی کی بنیاد پر 1200، 1200 میگاواٹ کے چار پلانٹ لگائے ۔ان پلانٹس میں دنیا کی جدید ترین مشینری لگائی ، یہ سستے ترین اور دنیاکی تاریخ میں تیز ترین رفتار سے مکمل ہونے والے منصوبے تھے ۔صدر ن لیگ نے کہا کہ ہم پہلے پاکستانی ہیں اور پھر ہماری دیگر شناختیں ہیں۔پاکستان آگے چلے گا تو چاروں صوبے بھی آگے چلیں گے،ترقی کریں گے۔اجتماعی کوشش کے ساتھ آگے بڑھنا ہوگا۔ذاتی خواہشات اور اغراض کو چھوڑ کر ملک کی خدمت کرنا ہوگی ۔