کراچی (اسٹاف رپورٹر) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہباز شریف کراچی کے دورے کے موقع پر سابق صدر پاکستان اور پارٹی کے مرحوم سینئر رہنما ممنون حسین، پاکستان مسلم لیگ فنکشنل کے سربراہ اور حروں کے روحانی رہنما سید صبغت اللہ شاہ پیر پگاڑا، سابق گورنر سندھ ممتاز بھٹومرحوم اور سندھ کے قوم پرست رہنما امیر حیدر شاہ مرحوم کی رہائش گاہوں پر گئے اور فاتحہ خوانی کی۔ ہفتہ کو شہباز شریف سابق صدر ممنون حسین کے گھر گئے اور انکے صاحبزادوں ارسلان اور سلمان سے ملاقات کی۔ شہباز شریف نے اہل خانہ سے تعزیت کی اور فاتحہ خوانی کی۔ اس موقع پر پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر نے کہاکہ ممنون حسین ایک باکمال شخص اور پارٹی کا قیمتی اثاثہ تھے۔ ملک و قوم، جمہوریت اور پارٹی کیلئے انکی خدمات تادیر یاد رکھی جائیں گی۔ انہوں نے کہاکہ ممنون حسین ایک صاف گو، پختہ نظریات پر کاربند اور بصیرت افروز شخصیت کے مالک تھے۔ دریں اثناء پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہباز شریف کنگری ہائوس گئے اور مسلم لیگ فنکشنل کے سربراہ اور حروں کے روحانی پیشوا پیر سید صبغت اللہ شاہ پیر پگاڑا سے ملاقات کی۔ قائد حزب اختلاف نے سید صبغت اللہ شاہ، انکے بھائی سید سدر الدین شاہ سے انکی والدہ کی وفات پر تعزیت اور فاتحہ خوانی کی۔ شہباز شریف نے پیرپگاڑا سے انکی اہلیہ کی وفات پر بھی تعزیت کی۔ اس موقع پر مسلم لیگ (ن) کے دیگر قائدین کے علاوہ پیر پگاڑا کے صاحبزادے سید راشد شاہ بھی موجود تھے ۔ شہبازشریف نے اس موقع پر کہاکہ والدہ کی وفات ایک بڑا صدمہ ہے، اس غم سے گزرا چکا ہوں، آپکے احساسات سمجھ سکتا ہوں۔پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہباز شریف جی ایم سید کے بڑے صاحبزادے امیر حیدرشاہ کی وفات پر تعزیت کبلئے جلال محمود شاہ کے گھر گئے اور جلال محمود شاہ سے انکے تایا امیر حیدر شاہ کی وفات پر تعزیت کی اور فاتحہ خوانی کی۔ اس موقع پر شہبازشریف نے کہاکہ جی ایم سید نے قیام پاکستان میں اہم کردار ادا کیا۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہباز شریف کی سابق گورنر سندھ ممتاز بھٹو مرحوم کے گھر بھی گئے اور مرحوم کے صاحبزادے امیر بخش بھٹو سے ملاقات کی۔ شہباز شریف نے اہل خانہ سے تعزیت کی اور فاتحہ خوانی کی۔ شہبازشریف نے کہاکہ ممتاز بھٹو نے قومی اور سندھ کی سیاست میں اہم کردار ادا کیا۔ وہ ایک ایسی شخصیت تھے جو پاکستان کی تاریخ کے اہم واقعات میں شریک رہے۔