• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کورونا کے بعد زیارت مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ

تحریر: محمد اکرم باجوہ۔۔۔ویانا
جو لوگ مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ کی زیارت اورعمرہ کا ارادہ رکھتے ہیں اور جلد سفر عمرہ پر روانہ ہونا چاہتے ہیں کورونا وبا آنے سے اب مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ میں ماحول بالکل مختلف اور نیا ہو گا،آپ اگر خانہ کعبہ میں عمرہ کی نیت سے داخل ہونا چاہتے ہیں تو آپ کے پاس انڈرائیڈ موبائل ہونا چاہئے اور اس پر انٹرنیٹ کی سہولت کے ساتھ ’’توکلنا‘‘ ایپلی کیشن انسٹال ہونی چاہئے اور اگر مسجد نبویﷺ میں داخل ہونا چاہتے ہیں تو ’’اعتمرنا‘‘ ایپلی کیشن انسٹال ہونی چاہئے اور ایپس کی رجسٹریشن امیگریشن کے بعد ہوگی۔ان ایپلی کیشنز پر آپ کی رجسٹریشن ہونی چاہئے اور داخلے کا پیغام موجود ہونا چاہئے۔خانہ کعبہ میں داخلے کا ٹائم ٹیبل پیغام کی شکل میں جو آپ کے موبائل پر آئے گا، آپ اسی وقت میں خانہ کعبہ میں داخل ہو سکتے ہیں، اور داخلے کے بعد سے 3 گھنٹے کا وقت آپ کے پاس ہو گا، 3 گھنٹے بعد انتظامیہ آپ کو خانہ کعبہ سے نکال دے گی،تین گھنٹے کے اندر اندر آپ نے طواف اور سعی اور عمرہ کو مکمل کرنا ہے۔نماز ادا کرنے کے لئے آپ کو علیحدہ پیغام کے ذریعے اجازت لینا ہو گی۔کورونا وائرس کی ویکسین (جو سعودی حکومت کی متعین کردہ ہو) کا سرٹیفکیٹ آپ کے موجود ہونا چاہئے۔ آپ صحت مند اور تندرست ہونے چاہئیں، بیمار لوگوں کو داخل نہیں ہونے دیا جائے گا۔ پہلے عمرے کے لئے محرم کا ساتھ ہونا لازمی شرط تھی، اب اکیلی خاتون بھی عمرے پر جا سکتی ہے۔ 60 سال یا اسے زیادہ عمر کے لوگوں کو عمرے یا حرمین میں داخلے کی اجازت نہیں ہے۔ جو وقت آپ کو حرم میں داخلے کا دیا جائے گا آپ اس سے پہلے حرم میں داخل نہیں ہو سکتے، یعنی اگر آپ کا وقت 9 بجے سے 12 بجے کا ہے تو آپ 8:58 منٹ پر اندر داخل نہیں ہو سکیں گے۔ ایک مرتبہ اگر آپ مطاف سے نکل گئے تو دوبارہ داخل نہیں ہونے دیا جائے گا، چاہے آپ نے واش روم جانا ہو یا کوئی اور مجبوری ہو۔ عمرہ کے لئے جانے والوں کو پہلے بھی کھانا پینا کم کرنے کا کہا جاتا تھا تاکہ بار بار واش نہ جانا پڑے اور اب تو اس کی زیادہ پابندی کرنی ہو گی۔ حرم شریف کے اردگرد کافی ہوٹل اور دوکانیں ہیں لیکن بوجہ کورونا وائرس اکثر بند ہی رہتے ہیں اور کھانے کے لئے دور جانا پڑ سکتاہے اور یہ بھی عین ممکن ہے کہ جہاں کھانا ملے وہ باسی بھی ہو اور مہنگا بھی ہو، لہٰذا حرم جانے سے پہلے کچھ نہ کچھ کھانے پینے کا بندوبست ضرور رکھیں۔ پانی پینے کے لئے کولر جو حرم میں جگہ جگہ رکھے ہوتے تھے اب اٹھا لئے گئے ہیں، طواف کے بعد پانی پینا ہو تو انتظامیہ کے کچھ لوگ گھوم رہے ہوتے ہیں جو آپ کو پانی دے دیں گے۔ طواف کے بعد مقام ابراہیمؑ پر جو نفل ادا کئے جاتے تھے، اب آپ کو نوافل ادا کرنے کی اجازت نہیں ہو گی، لہٰذا نوافل ادا کرنے کے لئے پہلے صفا مروا پر پہنچ جائیں اور سعی سے پہلے کوئی مناسب جگہ دیکھ کر نفل ادا کر لیں۔ حجر اسود اور حطیم کو بند کر دیا گیا ہے اور کسی کو قریب آنے کی اجازت نہیں۔ حرمین کا باہری صحن وہ جگہ ہے جہاں اب آپ نمازیں بھی ادا کر سکتے ہیں اور زیادہ دیر بیٹھ سکتے ہیں اور واش روم بھی قریب ہیں۔ کورونا وائرس کی وجہ سے دوکانیں بند ہونے کی وجہ سے جو اکا دکا دوکان کھلی ہو گی وہاں چیزیں سستی لیکن خراب ملنے کا چانس ہے، کھجوریں بھی کافی سستی ہیں لیکن تسلی کر کے اچھی نسل کی کھجوریں خریدیں۔ مصلے ٹوپیاں اور تسبیحیں وغیرہ وہاں سے نہ خریدیں بلکہ پاکستان سے خریدیں،پاکستان سے آپ کو سستی مل جائیں گی، وہاں سے صرف کھجوریں اور آپ زم زم جتنا ہو سکے اٹھائیں، کیونکہ یہ وہاں کی سوغات ہیں۔ اپنے گھر اور ملک سے ہی اپنے لئے کچھ نہ کچھ اشیائے ضروری ساتھ ضرور لے جائیں۔ شیئر کیجئے تاکہ جانے والے دوستوں کی رہنمائی کی جا سکے۔۔ اللّٰہ رب العالمین ہم سب کو بار بار سہولت کے ساتھ مقبول حاضری نصیب فرمائے۔ آمین۔
تازہ ترین