کراچی (اسٹاف رپورٹر) ایڈمنسٹریٹر کراچی اور صوبائی مشیر برائے قانون بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے کہاہےکہ حکومت سندھ نے کم عرصے میں پولیسنگ، جیل اصلاحات اورمنشیات کے حوالے سے متعدد قانون سازی کی مگرعدلیہ کی حمایت کے بغیر اب قوانین پرعمل درآمد کروانا مشکل ہوگا، وہ جرمن ادارے ایف ای ایس اور پاک انسٹیٹیوٹ آف پیس اسٹڈیز کے تحت کراچی میں دہشت گردی اورنیشنل ایکشن پلان کے موضوعات پر دو رپورٹوں کے اجرا کے حوالے سے تقریب سے خطاب کررہے تھے، پی پی کے سینیٹر تاج حید رنے کہا کہ دہشت گرد تنظیمیں ہمیشہ سے معاشرے کے پسے ہوئے طبقات میں اپنی حمایت ڈھوندتی ہیں ، سیاسی ملکیت کے بغیردہشت گردی کے خلاف کوئی بھی مہم کامیاب نہیں ہوسکتی، انہوں نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان کے نفاذ کویقینی بنانیوالے ادارے نیکٹا کوکمزورکردیا گیاہے، متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کی رکن سندھ اسمبلی منگلا شرما نے کہاکہ افغانستان میں رونماہونے والی تبدیلی کے پاکستان کی سلامتی کو لاحق ممکنہ خطرات سے نمٹنے کے لئے پاکستان کواہم اقدامات کرنے ہوں گے سندھ پبلک سیفٹی و پولیس کمپلینٹ کمیشن کے رکن کرامت علی نے کہاکہ حکومت سندھ پبلک سیفٹی کمیشن و پولیس کمپلینٹ کمیشن کو فعال ادارہ بنانے میں دلچسپی کا اظہار نہیں کررہی ہے ، تقریب سے، سی پی ایل سی کے سربراہ زبیر حبیب نے کہا کہ کراچی آپریشن کے بعد شہر میں امن اور سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہوا ہے، ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان کے شریک چیئرمین اسد اقبال بٹ نے کہا کہ انسانی حقوق کے اصولوں کا خیال رکھتے ہوئے شہریوں کی مال وجان کی حفاظت حکومت کی ذمہ داری ہوتی ہے۔