کابل(اےایف پی، جنگ نیوز)افغانستان میں طالبان کی نئی حکومت کے قیام کااعلان آج بعد نماز جمعہ متوقع ہے، ذرائع کاکہناہےکہ شیر محمد عباس کو وزیر خارجہ بنانے، ذبیح اللہ مجاہد،سراج الدین حقانی کوبھی کابینہ میں شامل کیےجانےکاامکان ہے۔
غیرملکی خبررساںادارے نے دو طالبان ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ طالبان نے نئی حکومت کے حوالے سے مشاورت مکمل کرلی ہے اور ممکن ہے کہ آج بعد نماز جمعہ ایک تقریب میں حکومت کا اعلان کیا جائے۔
سماجی رابطوں کی ویس سائٹس پر کچھ تصویریں بھی گردش کررہی ہیں جس میں مبینہ طور پر افغان صدارتی محل میں تقریب کی تیاری کرتے کچھ لوگوں کو دیکھا جاسکتا ہے۔
گزشتہ روز افغان نشریاتی ادارے نے طالبان رہنما کے حوالے سے اپنی خبر میں دعویٰ کیا تھا کہ نئی حکومت کے قیام سے متعلق طالبان کی اعلیٰ قیادت کی مشاورت مکمل ہوگئی ہے اور جلد اس کا باضابطہ اعلان کردیا جائے گا۔
نشریاتی ادارے کے مطابق طالبان کا کہنا ہے کہ نئے نظام میں ہیبت اللہ سربراہ ہوں گے جن کے ماتحت صدر یا وزیراعظم ہوگا جو ملک چلائے گا۔طالبان کے ثقافتی کمیشن کے رکن انعام اللہ سمنگانی نے بتایا کہ ’طالبان کے رہنما ملا ہیبت اللہ اخوند زادہ نئی حکومت کے بھی سربراہ ہوں گے، نئی حکومت سے متعلق مشاورت مکمل ہوگئی ہے، کابینہ کے ارکان سے متعلق بھی ضروری بات چیت کی جاچکی ہے۔
ہم جس اسلامی حکومت کا اعلان کریں گے وہ لوگوں کیلئے ایک ماڈل ہوگی،‘افغان نشریاتی ادارے نے غیر مصدقہ اطلاعات کی بنیاد پر رپورٹ کیا کہ طالبان کی نئی حکومت میں وزیراعظم کا عہدہ بھی موجود ہوگا جو ہیبت اللہ کے ماتحت کام کرے گا۔
انہوں نے یہ نہیں بتایا کہ نئی افغان حکومت کا نظام پارلیمانی ہوگا، صدارتی یا پھر خلافت کے اصولوں پر مبنی ہوگا۔ ذرائع کاکہناہےکہ ملا عبدالغنی برادر کو طالبان حکومت کا سربراہ، شیر محمد عباس کو وزیر خارجہ بنانے۔
ذبیح اللہ مجاہد،سراج الدین حقانی ، گلبدین حکمت یار، عبداللہ عبداللہ اور حامد کرزئی کو بھی طالبان کی کابینہ میںشامل کئے جانیکا امکان ہے،ذرائع کاکہناہےکہ ملا محمد ضعیف کو پاکستان میں دوبارہ سفیر نامزد کیا جاسکتا ہے۔