کراچی (نیوز ڈیسک) افغانستان کے صوبہ پنج شیر میں طالبان اور مزاحمتی فورس کے درمیان جھڑپوں کا سلسلہ اتوار کے روز بھی جاری رہا ، پنج شیر میں لڑائی کیساتھ ساتھ مذاکرات بھی ہوئے تاہم افغان میڈیا کے مطابق ہفتے کے روز ہونے والے مذاکرات بے نتیجہ رہے۔
طالبان اور مزاحمتی فورس نے ایک بار پھر کامیابیوں کے متضاد عوے کئے ہیں، افغان میڈیا کے مطابق اتوار کے روز جھڑپ میں مزاحمتی فورس کے ترجمان فہیم دشتی جاں بحق ہوگئے۔
طالبان کا کہنا ہے کہ اتوار کے روز انہوں نے پنج شیر کے تمام اضلاع کا کنٹرول حاصل کرلیا جبکہ صوبائی مرکز میں لڑائی کا سلسلہ جاری ہے ، مزاحمتی فورس کا کہنا ہے کہ لڑائی میں انہیں کامیابیاں ملی ہیں اور انہوں نے پریان کے ضلع سے طالبان کو پیچھے دھکیل دیا ہے۔
طالبان کے ثقافتی کمیشن کے نائب سربراہ احمد اللہ واثق نے اتوار کے روز کہا کہ طالبان نے اتوار کے روز تمام اضلا ع کا کنٹرول حاصل کرلیا ، اپنے ایک بیان میں ان کا کہنا تھا کہ طالبان پنج شیر کے تمام اضلاع اور علاقوں میں موجود ہیں اور ان کا کنٹرول سنبھال لیا ہے ، انہوں نے بتایا کہ صرف بازاراک کے مرکز میں مزاحمت کا سامنا ہے۔
طالبان نے پنج شیر میں بڑی تعداد میں اسلحہ و گولہ بارود کو قبضے میں لینے کی ویڈیوز بھی جاری کی ہیں۔پنج شیر میں طالبان مخالف قومی مزاحمتی فورس کے سربراہ احمد مسعود نے جنگ روکنے کی مشروط پیشکش کر دی، ان کا کہنا تھا کہ پنجشیر میں لڑائی ختم کر کے بات چیت جاری رکھنا چاہتے ہیں اور پائیدار امن کیلئے طالبان کے حملے رُکنے کی شرط پر ہم بھی لڑائی روکنے کو تیار ہیں۔
طالبان پنج شیر اور ضلع اندراب میں حملے اور کارروائیاں ختم کر دیں تو ہم بھی لڑائی روک دیں گے اور مذاکرات کریں گے۔
دوسری جانب افغانستان کے دارالحکومت کابل میں علمائے کرام کا اجلاس ہوا جس میں طالبان اور مزاحمتی فورس سے فوری جنگ بندی اور مذاکرات کی اپیل کی گئی۔