پشاور(ارشدعزیزملک) خیبرپختونخواحکومت نے ہری پوریونیورسٹی میں بھرتی کاعمل فوری طورپر روک کرتمام ریکارڈ طلب کرلیا ہے۔ گورنرشاہ فرمان نے ریکارڈکی چھان بین کرکے تمام بھرتیوں کے عمل کا جائزہ لینے کے احکامات جاری کردیئے ہیں۔حکومتی ذرائع کے مطابق یونیورسٹی میںغیرقانونی بھرتیوں کی شکایات پر کاروائی عمل میں لائی گئی ہے ۔علاوہ ازیں نئی بھرتیوں کے لئے یونیورسٹی کی ضرور ت کا بھی جائزہ نہیں لیاگیا ۔یونیورسٹی انتظامیہ پرمبینہ طورپر الزام عائد کیا گیا ہےکہ انتظامی عہدوں پر ناتجربہ کار اورمنظورنظر افراد کو بھرتی کیا گیا ہے جبکہ اکنامکس ، جیالوجی ، ریاضی ، فوڈ سائنس ٹیکنالوجی ، اینٹومولوجی ، میڈیکل لیب ٹیکنالوجی ، اور مینجمنٹ سائنسز کے شعبوں میں میرٹ پر سرفہرست امیدواروں کو نظر انداز کیا گیا ہے انٹرویو کے نمبروں کے ذریعے میرٹ میں ردوبدل کرکےمیرٹ میں کم نمبروں والے امیدواروں کو منتخب کیا گیا ۔بعض امیدواروں کو میرٹ لسٹ میں سرفہرست رکھنے کے لیے 18 سے19 اعشاریہ 20نمبرز بھی دئیے گئے۔چانسلر سیکرٹریٹ کی طرف سے مجاز اتھارٹی پورے عمل کا جائزہ لے گی لہذا پچھلے اوررواں سال کی جانے والی بھرتیوں کا مکمل ریکارڈ گورنر سیکرٹریٹ کو بھیجا جائے۔وائس چانسلر ، ہری پور یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر انوار الحسن نے الزامات کی سختی سے تردید کرتے ہوئے کہا کہ ہری پور یونیورسٹی اپنی میرٹ پر مبنی پالیسیوں کے لیے مشہور ہے۔ڈپٹی رجسٹرار کی تقرری کا معاملہ عدالت میں زیر سماعت ہے اور معزز عدالتیں جلد فیصلہ کریں گی اسی نوعیت کا ایک کیس پشاور ہائی کورٹ نے 26 مئی 2021 کو خارج کر دیا تھا۔