• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

تجاویز دے سکتے ہیں، فیصلے طالبان خود کرتے ہیں،شاہ محمود


کراچی (ٹی وی رپورٹ)جیو کے پروگرام ’’آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ‘‘ میں گفتگو کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ عالمی برادری افغانستان میں ذمہ دارانہ کردار ادا کرے،پاکستان صرف تجاویز دے سکتا ہے فیصلے طالبان خود کرتے ہیں، نواز شریف اور مریم نواز کے ترجمان محمد زبیر نے کہا کہ ایون فیلڈکیس سیاسی بنیادوں پر بنایا گیا تھا اس میں نئے حقائق سامنے لانا ضروری ہے،صدر پلڈاٹ احمد بلال محبوب نے کہا کہ نہیں لگتا ای وی ایم سے انتخابات میں شفافیت آجائیگی۔ وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ افغانستان میں فوری طور پر گورننس اسٹرکچر کی ضرورت تھی، پاکستان توقع کرتا ہے کہ طالبان نے جو عبوری سیاسی انتظام کیا ہے وہ افغانستان کے امن و استحکام اور سیکیورٹی میں مثبت کردار ادا کرے گا، پاکستان کو امید ہے اس سے افغانستان کے عوام کی انسانی و ترقیاتی ضروریات پوری ہوسکیں گی، طالبان نے سیاسی نظام کو عبوری قرار دیا ہے اس کا مطلب ابھی دروازے بند نہیں کیے گئے۔ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پاکستان صرف تجاویز دے سکتا ہے فیصلے طالبان خود کرتے ہیں، افغانستان میں لمحہ بہ لمحہ ڈویلپمنٹ ہورہی ہے کسی حتمی رائے کی توقع کرنا قبل از وقت ہوگا، مغرب کو فیصلہ کرنا ہوگا کہ افغانستان کیلئے انگیجمنٹ کی پالیسی کارآمد ہوگی یا ڈس انگیج کر کے افغانستان میں امن کا مقصد حاصل ہوگا، پاکستان سمجھتا ہے کہ عالمی برادری افغانستان میں ذمہ دارانہ کردار ادا کرے وہ انگیجمنٹ سے ہی ہوسکتا ہے، طالبان کو ڈس انگیج کیا گیا تو ممکنہ خدشات کو وہاں پاؤں جمانے کا موقع ملے گا۔نواز شریف اور مریم نواز کے ترجمان محمد زبیر نے کہا کہ ایون فیلڈکیس سیاسی بنیادوں پر بنایا گیا تھا اس میں نئے حقائق سامنے لانا ضروری ہے، پاناما معاملہ شروع ہوا تو نہ نواز شریف نہ ہی مریم نواز کا نام تھا، پاناما پیپرز میں 450لوگوں کے نام تھے باقی 449لوگوں کیخلاف کیا کارروائی کی گئی، ایون فیلڈ کیس سیاسی نہیں ہوتا تو عدالت باقی 449لوگوں کے کیس بھی اتنی ہی پھرتی سے آگے لے جاتی جیسے نواز شریف کا کیس چلایا گیا، پچھلے چار سال میں حکومت یا عدالت کسی نے ان 449لوگوں سے متعلق کوئی بات ہی نہیں کی۔ محمد زبیر کا کہنا تھا کہ نواز شریف اور مریم نواز نہ ایون فیلڈ اپارٹمنٹس کے مالک ثابت ہونے نہ کوئی منی لانڈرنگ ثابت ہوئی۔

تازہ ترین