• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پشاور ہائیکورٹ، صوبےمیں بغیر رجسٹریشن چلائے جانیوالے تعلیمی اداروں کو غیرقانونی قرار دیدیا

پشاور(نمائندہ جنگ) پشاور ہائیکورٹ نے صوبے میں بغیر رجسٹریشن چلائے جانے والے تعلیمی اداروں کو غیرقانونی قراردے دیا اور خیبرپختونخوا پرائیویٹ اسکول ریگولیٹری اتھارٹی کو مردان میں غیررجسٹرڈ نجی اسکول اینڈکالج پر 2لاکھ تک جرمانہ عائد کرنے کے احکامات جاری کردیئے،۔ عدالت نے ڈی پی او مردان کو بھی غیررجسٹرڈ سکول چلانے کے معاملے کی تحقیقات اور مالکان کیخلاف قانونی کارروائی شروع کرنے کے بھی ہدایات جاری کر دیں ۔ جسٹس روح الامین خان اور جسٹس مسرت ہلالی پر مشتمل بنچ نے حرہ بی بی نامی طالبہ وغیرہ کے کیس پر سماعت کی ،اس موقع پر پی ایس آراے کے وکیل بیرسٹر اسدالملک اور دیگر بھی پیش ہوئے۔ دوران سماعت طلبہ کے وکیل گوہر رحمان نے عدالت کو بتایا کہ درخواست گزارطلبہ کا تعلق مردان کے ایک نجی اسکول اینڈ کالج سے ہے جنہیں ایف ایس سی پارٹ ٹو کے امتحانات میں بیٹھنے کی اجازت نہیں دی گئی۔ اس موقع پر بورڈ کے نمائندوں نے عدالت کو بتایا کہ متعلقہ تعلیمی ادارہ رجسٹرڈ نہیں لہذا وہ اس کالج کے طلبہ کو امتحانات میں بیٹھنے کی اجازت نہیں دے سکتے۔ بیرسٹر اسدالملک نے عدالت کو بتایاکہ متعلقہ ادارہ عدالتی چکروں میں پڑگیا تھاجس کی وجہ سے اسے رجسٹریشن کا مسئلہ پیش آیا اور حالات یہاں تک پہنچے کہ بچوں کوامتحانات میں بیٹھنے کی اجازت نہیں دی گئی۔فاضل بنچ نے تفصیلی فیصلہ جاری کرتے ہوئے قراردیا کہ کے پی پی ایس آراے ایکٹ 2017کے سیکشن 21اور22کے تحت رجسٹریشن کے بغیر سکول یا کالج نہیں کھولا جاسکتا لہذا متعلقہ اسکول پر دولاکھ روپے جرمانہ عائد کیا جائے۔

تازہ ترین