پاکستان کی صفِ اول اداکارہ ماہرہ خان نے حکمرانوں سے سوال کیا ہے کہ نور مقدم کے والد کو اپنی بیٹی کے لیے انصاف کب ملے گا۔
ماہرہ خان نے مائیکرو بلاگنگ سائٹ ٹوئٹر پر نور مقدم کے والد کے اُس بیان پر ردّعمل دیا جس میں وہ اپنی بیٹی کے لیے انصاف کی اپیل کر رہے ہیں۔
اداکارہ نے نور مقدم کے والد کے بیان پر ردّعمل دیتے ہوئے سوال اُٹھایا کہ ’کیا اس باپ کو اپنی بیٹی کے لیے انصاف ملے گا؟‘
ماہرہ خان نے اپنے ٹوئٹ میں وزیر اعظم عمران خان اور شیریں مزاری سے مخاطب ہوتے ہوئے سوال کیا کہ ’ہم کس چیز کا انتظار کر رہے ہیں؟ آخر مسئلہ کیا ہے؟‘
واضح رہے کہ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد نے نور مقدم قتل کیس میں مرکزی ملزم ظاہر جعفر سمیت تمام ملزمان کو 23 ستمبر کو طلب کر لیا۔
عدالت کا کہنا ہے کہ آئندہ سماعت پر تمام ملزمان کی حاضری کے بعد چالان کی کاپیاں تقسیم ہوں گی۔
آئندہ سماعت پر عدالت نے تھراپی ورکس کے 6 ملزمان کو بھی پیش ہونے کا حکم دیا ہے۔
خیال رہے کہ 20 جولائی کو تھانہ کوہسار کی حدود ایف سیون فور میں 27 سالہ لڑکی نور مقدم کو تیز دھار آلے سے قتل کیا گیا تھا۔
نور مقدم کے قتل کا مقدمہ والد کی مدعیت میں تھانہ کوہسار میں درج ہے، مقدمہ میں سابق پاکستانی سفیر شوکت علی نے بتایا کہ ان کی بیٹی نور مقدم جس کی عمر 27سال ہے اس کو ملزم ظاہر نے تیز دھار آلہ سے قتل کیا، پولیس کے مطابق مقتولہ کے جسم پر تشدد کے نشانات پائے گئے جب کہ سر دھڑ سے الگ تھا۔