اسلام آباد (نمائندہ جنگ)عدالت عظمیٰ نے بی فور یو کمپنی کے مالک و مضاربہ اسکینڈل کیس کے ملزم سیف الرحمان کی درخواست ضمانت قبل از گرفتاری سے متعلق درخواست کی سماعت کے دوران اس کی عبوری ضمانت میں 22 ستمبر تک توسیع کرتے ہوئے نیب حکام سے آئندہ سماعت تک مقدمہ میں ہونے والی پیشرفت رپورٹ طلب کرلی ہے ، عدالت نے کہا کہ ملزم کے جواب سے مطمئن نہیں تو نیب کارروائی آگے بڑھائے،قائم مقام چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربرا ہی میں جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس محمد علی مظہر پر مشتمل تین رکنی بنچ نے جمعہ کے روز کیس کی سماعت کی تو نیب کے لاء افسر نے عدالت کے استفسار پر بتایا کہ ملزم کی سپریم کورٹ کی حدود سے گرفتاری کے ذمہ داراہلکاروں کیخلاف کارروائی کی جارہی ہے جس کی رپورٹ تیاری کے مراحل میں ہے اور جلد ہی عدالت میں جمع کروا دی جاے گی، قائم مقام چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کیا ملزم سیف الرحمٰن کے کیس کے بارے میں کوئی رپورٹ تیار کی ہے؟ کیا ملزم نے تحقیقات میں تعاون کیا ہے؟جس پر ملزم کے وکیل لطیف کھوسہ نے کہا نیب نے ملزم کی ضمانت کو عملی طور پر ختم کردیا ہے اسے متعدد بار بلایا گیااور چھ چھ گھنٹے تک بٹھایا گیا ہے ، جسٹس محمد علی مظہر نے نیب کے لاء افسرسے استفسار کیا کہ کیا ملزم نے نیب آرڈیننس کی دفعہ 19 کے نوٹس کا جواب دیا ہے؟ توانہوں نےکہا کہ ملزم نے جواب تو دیا ہے لیکن تسلی بخش نہیں ، جس پر جسٹس منصور علی شاہ نے کہا کہ نیب ملزم سے اپنی مرضی کاجواب لینا چا ہتا ہے ؟جواب تو جواب ہوتا ہے، اگر نیب حکام جواب سے مطمئن نہیں تو قانون کے مطابق کارروائی کریں۔