وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین نے دعویٰ سے کہا ہے کہ ملکی معیشت آئی سی یو سے باہر آرہی ہے۔
اسلام آباد سیمینار سے خطاب میں شوکت ترین نے کہا کہ معاشرے کے نچلے طبقے کی بہتری کے لئے کام کر رہے ہیں، معیشت آئی سی یو سے باہر آ رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ صحت کارڈ، بلاسود قرض، احساس پروگرام ہماری کامیابیاں ہیں، ٹیکس نیٹ میں اضافہ اور ریٹیل مارکیٹ میں مداخلت فائدہ مند ہورہی ہے۔
وفاقی وزیر خزانہ نے مزید کہا کہ ریونیو وصولیوں کا ہدف 4700 ارب سے بڑھ کر 5800 ارب روپے ہوگیا ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ پائیدار ترقی کے لئے پائیدار گروتھ کی ضرورت ہے، ورثے میں مختلف چیلنج ملے، جن پر دوست ممالک کی مدد سے قابو پایا۔
شوکت ترین نے یہ بھی کہا کہ چیلنجز کے باعث ہمیں آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑا۔