امریکی صدر بائیڈن نے کہا ہے کہ ایران جوہری معاہدے پر چین، فرانس، روس، برطانیہ اور جرمنی سے رابطے میں ہیں۔ ایران جوہری معاہدے پر واپس آجائے تو امریکا بھی معاہدے میں پوری طرح واپس آجائے گا۔
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی اجلاس سے خطاب میں جو بائیڈن کا کہنا تھا کہ ایران جوہری معاہدے سے متعلق چین، فرانس، روس،برطانیہ اور جرمنی سے رابطے میں ہے، ہم معاہدے میں آنے کے لیے پوری طرح تیار ہیں لیکن ایران کو بھی ایسا ہی کرنا ہوگا۔
2015 میں ایران اور عالمی طاقتوں کے درمیان ہونے والے جوہری معاہدے سے امریکا کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ 2018 میں یکطرفہ طور پر دستبردار ہوگئے تھے۔
امریکی صدر بائیڈن نے کہا کہ عالمی چیلنجز کے مقابلے کے لیے مل کر کام کرنا ہوگا۔ انڈوپیسفک سمیت دیگر چیلنجز کے مقابلے کے لیے کثیر فریقی اداروں کا استعمال کرنا ہوگا۔
صدر جو بائیڈن کا مزید کہنا تھا کہ امریکا صرف صاف اور قابل حصول ملٹری مشنز میں مصروف رہے گا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ امریکا اگلے سال اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کی سیٹ دوبارہ لینے کے لیے تیار ہے۔