اپوزیشن جماعت مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ فیک نیوز پر پابندی ہوتی تو عمران صاحب کی تقریر میڈیا پر نشر ہی نہ ہوتی۔
میڈیا کی آزادی سے متعلق وزیراعظم کی تقریر پر ردعمل میں ن لیگی ترجمان نےاستفسار کیا کہ عمران صاحب کس حکومت اور کون سے میڈیا کی بات کر رہے ہیں؟
انہوں نے کہا کہ عمران صاحب آپ ذہنی توازن کھو بیٹھے ہیں یا عوام کو پاگل سمجھتے ہیں؟ فیک نیوز پر پاپندی ہوتی تو آپ کی تقریر میڈیا پر نشر نہ ہو سکتی۔
ن لیگی ترجمان نے مزید کہاکہ آپ کو جادو نے نہیں فیک تقریروں، نیوز اور فیک ووٹوں نے وزیراعظم بنایا ہے۔
اُنہوں نے استفسار کیا کہ عمران صاحب جب آپ کی فیک نیوز میڈیا چلائے تو شاباش اور جب آپ پر تنقید ہو تو تکلیف ہوتی ہے؟
مریم اورنگزیب نے یہ بھی کہا کہ میڈیا آپ کی آٹا چوری، بجلی، گیس، دوائی کی چوری کی بات کرے تو اسے فیک نیوز کہہ دیا جائے۔
اُن کا سوال تھا کہ پٹرول اور ڈالر کی قیمت تاریخ کی بلند ترین سطح پر، آپ بتائیں میڈیا کیا رپورٹ کرے؟ مہنگائی اور بیروزگاری کی بلند ترین سطح کو میڈیا کم ترین کیسے کرے؟
مریم اورنگزیب نے استفسار کیا کہ 50 لاکھ لوگ بیروزگار ہوگئے، میڈیا کیا رپورٹ کرے؟
انہوں نے کہا کہ اپنی نالائقی، نااہلی، جھوٹ اور کرپشن کا بوجھ میڈیا پر نہ ڈالیں، بتائیں میڈیا پر حملہ ہو، صحافیوں کو گولیاں لگیں، صحافی اغواء ہوں تو میڈیا کیا رپورٹ کرے؟
ن لیگی ترجمان نے سوال کیا کہ میڈیا کی زبان بندی کے لیے کالے قانون لائے جائیں تو میڈیا کیا رپورٹ کرے؟