آصف علی زرداری اور فواد چودھری کی نااہلی کی درخواستوں پر اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس نے ریمارکس دیے ہیں کہ عدالت سے فیصلہ ہو تو کہتے ہیں پولیٹیکل انجنیئرنگ کررہے ہیں۔
عدالت نے استفسار کیا کہ منتخب نمائندوں کے خلاف یہ عدالت درخواستیں کیوں سنے؟، جب عوام سب جانتے ہوئے ایسے لوگوں کو منتخب کرتے ہیں تو ہم کیوں مداخلت کریں؟ پارلیمنٹ خود کیوں احتساب نہیں کرتی؟۔
آصف زرداری کےخلاف نیب تحقیقات کررہا ہے تو ہم کیوں یہ معاملہ دیکھیں؟، پاارلیمنٹ میں پی ٹی آئی کی اکثریت ہے، آپ آصف زرداری کے خلاف عدالت کیوں آئے؟، پارلیمنٹ بھی اپنا خود احتسابی کا نظام کیوں نہیں بنالیتی؟۔
عدالت نے ریمارکس دیے کہ ہمارے لیے زیادہ اہم ان غریبوں کے کیسز ہیں جنہیں بنیادی حقوق بھی میسرنہیں
عدالت کے دائرہ اختیار سے متعلق دلائل 4 نومبر کو طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی گئی۔