• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ریگولیٹری ڈیوٹی کی بڑی شرح لگانے کیلئے اہم درآمدی اشیاء کی نشاندہی

اسلام آباد (مہتاب حیدر) ریگولیٹری ڈیوٹی کی بڑی شرح لگانے کیلئے اہم درآمدی اشیاء کی نشاندہی، سرکاری ذرائع کی تصدیق، ٹیرف پالیسی بورڈ افغانستان سے درآمد پر صفر ڈیوٹی پر آگے بڑھنے کا معاملہ بھی اٹھائیگا۔ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے ریگولیٹری ڈیوٹی کی بڑی شرح عائد کرنے کیلئے دو درجن سے زائد اہم درآمدی اشیاء کی نشاندہی کی ہے اور اندازہ لگایا ہے کہ درآمدی بل میں فی ماہ 800 ملین ڈالرز کی کمی کی جا سکتی ہے۔ توقع ہے کہ وزیر اعظم کے مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد کی صدارت میں ٹیرف پالیسی بورڈ کا اجلاس آئندہ ہفتے ہوگا جس کے تحت مختلف اسٹیک ہولڈرز بشمول وزارت صنعت ، ایف بی آر اور دیگر اسٹیک ہولڈرز بڑھتے ہوئے کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کو کم کرنے کے لیے، جو موجودہ مالی سال کے پہلے دو مہینوں میں پہلے ہی 2.3 ارب ڈالرز تک پہنچ گیا ہے، درآمدات کی حوصلہ شکنی کے لیے بڑے پیمانے پر ریگولیٹری ڈیوٹی (آر ڈی) لگانے کی تجویز کو حتمی شکل دیں گے۔ اعلیٰ سرکاری ذرائع نے دی نیوز کو تصدیق کی کہ ٹیرف پالیسی بورڈ افغانستان سے درآمد پر صفر ڈیوٹی کے ساتھ آگے بڑھنے کا معاملہ بھی اٹھائے گا۔ تاہم اسٹیٹ بینک آف پاکستان (SBP) کو تفویض کیا گیا ہے کہ وہ افغانستان سے صفر ریٹ پر درآمدات کی اجازت دینے اور ایکسچینج ریٹ پر اس کے مجموعی اثرات کے لیے اثر کی تشخیص پر تفصیلی مطالعہ کرے ۔

تازہ ترین