ممبئی ( جنگ نیوز) بھارتی خواتین فٹ بال ٹیم کی سابق کپتان سونا چوہدری نے ملک میں کھیلوں کے اعلیٰ حکام اور منتظمین کے کالے کرتوں کا بھانڈا پھوڑ دیا۔ حال ہی شائع ہونے والی آپ بیتی میں انہوں نے آفیشلز پر سنگین الزامات عائد کیے ہیں، البتہ کسی کا نام لینے سےگریز کیا ہے۔ وہ 1994 سے 1998 کے درمیان بھارت کی نمائندگی کرتی رہی ہیں۔ تصنیف میں انہوں نے فیڈریشن آفیشلز پر کچھ سنگین الزام لگائے ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ کوچز، سیکریٹری اور ٹیم انتظامیہ کے ارکان کھلاڑیوں کو منتخب کرنے کیلیے ان سے مخصوص فرمائشیں کرتے تھے۔ میں کسی فرد کو مورد الزام نہیں ٹھہرا رہی ہوں، میں نے صرف فیڈریشن کو چلانے کے طریقہ کار میں کوتاہیوں کو اجاگر کیا ہے۔ انہوں نے لکھا ہے کہ ٹورنامنٹ یا دوروں کے دوران کوچز یا ٹیم منیجمنٹ ارکان کے سونےکا انتظام جان بوجھ کر پلیئرز روم میں کیا جاتا تھا۔ہم نے کھلاڑیوں کے طور پر بہت کچھ سہا ہے لیکن مستقبل کھلاڑیوں کے لئے ایسا نہیں چاہتی تھی۔ دوسری جانب بھارتی میڈیا کے مطابق فٹبال فیڈریشن نے ردعمل میں کہا ہے کہ پہلے تو ہمیں یہ دیکھنا ہوگا کہ مذکورہ خاتون نے کبھی بھارت کی نمائندگی کی بھی یا نہیں، اگر وہ نہیں کھیلی ہو گی تو پھر اس کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔