اسلام آباد (نمائندہ جنگ )اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کو بلٹ پروف گاڑی فراہم کرنے کے فیصلہ کے خلاف وفاق کی اپیل منظور کرنے کا تحریری فیصلہ جاری کر دیا ہے۔ عدالت عالیہ کے جسٹس نور الحق این قریشی نے چھ صفحات پر مشتمل فیصلہ تحریر کیا۔ عدالت عالیہ کے ڈویژن بنچ نے جسٹس (ر) افتخار محمد چوہدری کو بلٹ پروف گاڑی فراہم کرنے کا فیصلہ کالعدم قراردیتے ہوئے معاملہ واپس سنگل بنچ کو بھجوا دیا ہے اور فریقین کا موقف سن کر فیصلہ کرنے کی ہدایت کی ہے۔ فیصلے میں کہا گیا ہے کہ جن اپیل کنندگان کے خلاف آرڈر پاس کیا گیا وہ فریقین کی فہرست میں شامل ہی نہیں تھے ، کابینہ ڈویژن اور وزارت قانون کو کیس کی سماعت کے دوران فریق بنا کرموقف سننا چاہئے تھا۔ فیصلے میں مزید کہا گیا ہے کہ متعلقہ محکموں سے جواب طلب کرنے کے بجائے محض ہدایات جاری کی گئیں ، سنگل بنچ نے ریلیف فراہم کرتے وقت کسی قانون کا حوالہ نہیں دیاہے ، واضح رہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے سنگل بنچ نے احسن الدین شیخ اور توفیق آصف وغیرہ کی درخواستوں پر فیصلہ سناتے ہوئے سیکورٹی خدشات کی بناء پر سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کو بلٹ پروف گاڑی فراہم کرنے کا حکم دیا تھا۔ وفاق نے مذکورہ فیصلے کے خلاف انٹرا کورٹ اپیل دائر کی کہ جن فریقین نے گاڑی فراہم کرنا تھی ان کا موقف ہی نہیں سنا گیا لہذا سنگل بنچ کے فیصلے کو کالعدم قرار دیا جائے۔ جسٹس نور الحق این قریشی کی سربراہی میں اسلام آباد ہائی کورٹ کے ڈویژن بنچ نے فریقین کا موقف سننے کے بعد 11 مئی کو مختصر فیصلہ سناتے ہوئے وفاق کی اپیل پر سنگل بنچ کا فیصلہ کالعدم قرار دیا اور کیس دوبارہ سنگل بنچ کو بھجواتے ہوئے فریقین کا موقف سن کر فیصلہ کرنے کی ہدایت جاری کی۔