وزیراعظم عمران خان نے قومی احتساب بیورو (نیب) آرڈیننس کے ترمیمی مسودے کی منظوری دے دی ہے۔
وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا، جس میں ملکی سیاسی، معاشی اور اقتصادی صورتحال پر غور کیا گیا۔
وفاقی کابینہ نے 9 نکاتی ایجنڈے سمیت متعدد نکات پر غور کیا اور نیب آرڈیننس ترمیمی مسودے کی منظوری سمیت کئی اہم فیصلے کیے گئے۔
ذرائع کے مطابق چیئرمین نیب کی ملازمت میں توسیع کیلئے صدارتی آرڈیننس آج جاری کیا جائے گا۔
اجلاس میں آئندہ انتخابات نئی مردم شماری کے تحت کرانے کا فیصلہ بھی کیا گیا۔
ذرائع کے مطابق دوران اجلاس مردم شماری کے طریقہ کار میں شامل بعض تجاویز پر اتحادی جماعت متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان نے مخالفت کی۔
وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم اور امین الحق نے مخالفت کی اور مطالبہ کیا کہ نئی مردم شماری کے لیے ڈیفیکٹو طریقہ کار اپنایا جائے۔
ذرائع کے مطابق کابینہ نے ساتویں مردم شماری کرنے سے متعلق تجاویز جزوی طور پر منظور کرلیں، اس کے لیے فوج کی تعیناتی کی منظوری بھی دی دی گئی۔
متحدہ نے مجموعی طور پر مردم شماری کی سفارشات کے حق میں ووٹ دیا اور طے پایا کہ آئندہ انتخابات نئی مردم شماری کے تحت کرائے جائیں گے۔
دوران اجلاس اپنے خطاب میں عمران خان نے کہا کہ جن کے نام پنڈورا پیپرز میں آئے ان کے حوالے سے تحقیقات ہوں گی۔
انہوں نے مزید کہاکہ کیس میں کلیئر ہوگئے تو کارروائی نہیں ہوگی، جو ذمے دار قرار پائے اس کے خلاف کارروائی ہوگی۔