وزیراعظم عمران خان کے اس انکشاف کے بعد افغان طالبان کے ذریعے تحریک طالبان پاکستان کے بعض گروپوں سے مذاکرات کا سلسلہ جاری ہے اور ہتھیار ڈالنے پر تحریک طالبان کو عام معافی دے دی جائے گی۔ اس انکشاف پر چار دہائیوں سے زائد عرصہ تک دہشت گردی کی لپیٹ میں رہنے والے خیبر پختونخوا میں نئی بحث چھڑ گئی ہے بعض سیاسی جماعتوں کی طرف سے عام معافی کے اعلان کی مخالفت کرتے ہوئے کہا جا رہا ہے کہ تحریک طالبان کو عام معافی دینا ہزاروں شہدا کے خون سے غداری ہو گی۔
خیبر پختونخوا میں خود کش حملوں، بم دھماکوں اور ٹارگٹ کلنگ کے واقعات میں سیکورٹی فورسز کے سینکڑوں افسر و جوان فرنٹیئر کانسٹیبلری کے سینکڑوں افسر و جوان خیبر پختونخوا پولیس کے سینکڑوں افسر و جوان، متعدد سیاسی رہنما ارکان اسمبلی اور ہزاروں لوگ شہید و زخمی ہوئے۔ ہزاروں مکانات تباہ ہوئے اور لاکھوں افراد بے گھر ہوئے۔ خیبر پختونخوا دہشت گردی کی وجہ سے معاشی طور پر مفلوج ہوا اور غربت و بے روزگاری میں بے حد اضافہ ہوا۔ خیبر پختونخوا میں قومی وطن پارٹی اور اے این پی کے رہنما و کارکن دہشت گردی کا شکار ہوئے ۔
جبکہ قومی وطن پارٹی ضلع پشاور کے چیئرمین الحاج ملک سلیم خان چمکنی خود کش حملہ میں دونوں ٹانگوں سے محروم ہو کر معذور ہو گئے جواب بھی بیساکھیوں پر چل پھر کر امن کے لئے جدوجہد کر رہے ہیں۔ ا ے این پی کے سربراہ اسفندیار ولی خان پر ولی باغ چارسدہ میں خود کش حملہ ہوا جس میں متعدد افراد شہید و زخمی ہوئے۔ جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن پر بھی حملہ ہوا۔
پشاور میں مسلم لیگ کے صوبائی صدر انجینئر امیر مقام پر خود کش حملہ ہوا جس میں انجینئر امیر مقام کے چچا زاد بھائی و سابق صوبائی وزیر پیر محمد خان شہید ہوئے۔ اے این پی کے بزرگ سیاستدان و سابق وفاقی وزیر الحاج غلام احمد بلور پر بھی کئی بار حملے ہوئے لیکن خوش قسمتی سے الحاج غلام احمد بلور محفوظ رہے۔
پشاور میں ہونے والے خود کش حملوں میں الحاج غلام احمد بلور کے بھائی اے این پی کے صوبائی پارلیمانی لیڈر و صوبائی سینئر وزیر بشیر احمد بلور اور الحاج غلام احمد بلور کے بھتیجے اے این پی کے صوبائی سیکرٹری اطلاعات اور وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی بیرسٹر ہارون احمد بلور بھی شہید ہوئے افتخار حسین کے اکلوتے صاحبزادے میاں راشد حسین بھی شہید ہوئے۔ اے این پی کے صوبائی اسمبلی کے ممبر عالم زیب خان بھی شہید ہوئے۔
دہشت گردی کے واقعات میں سیکورٹی فورسز کے کئی افسر و جوان شہید و زخمی ہوئے جبکہ فرنٹیئر کانسٹیبلری کے کمانڈنٹ صفوت غیور خان ڈپٹی انسپکٹر جنرل آف پولیس ملک سعد، ڈپٹی انسپکٹر جنرل آف پولیس اشرف نور اور ڈپٹی انسپکٹر جنرل آف پولیس عابد علی سمیت خیبر پختونخوا پولیس کے سینکڑوں افسر و جوان شہید اور زخمی ہوئے۔
شبقدر چارسدہ جہاں کئی علاقوں میں حکومت کی رٹ عملاً ختم ہو چکی تھی اور یہ علاقے نو گو ایریاز بن گئے تھے ڈپٹی انسپکٹر جنرل آف پولیس مردان سید اختر علی شاہ کی سربراہی میں شبقدر میں کامیاب آپریشن کر کے دہشت گردوں کے اڈوں کا صفایا کردیا گیا جبکہ مردان، صوابی اور نوشہرہ میں بھی کامیاب آپریشن کر کے دہشت گردوں کا صفایا کر دیا گیا ۔
میاں محمد نواز شریف حکومت میں خیبر پختونخوا میں کامیاب آپریشن کر کے دہشت گردوں کے اڈوں، خود کش حملہ آور تیار کرنے والوں کےمراکز، خفیہ ٹھکانوں اور تربیتی مراکز کا خاتمہ کر دیا گیا جس سے خیبر پختونخوا میں امن واپس لوٹ آیا اور عوام محفوظ ہو گئے تاہم خیبر پختونخوا میں دہشت گردوں کے ایک بار پھر منظم ہونے پر دہشت گردی ٹارگٹ کلنگ اور سیکورٹی فورسز پر حملوں کا سلسلہ بڑھتا جا رہا ہے اور لوگوں میں عدم تحفظ کا حساس بڑھتا جارہا ہے ۔
مسلم لیگ کے صوبائی صدر انجینئر امیر مقام کی طرف سے صوبے بھر کے ارکان اسمبلی، مسلم لیگ کے صوبائی ڈویژنل اور ضلعی عہدیداروں کو حکمرانوں پر مزید دبائو بڑھانے کے لئے عوام کو احتجاج کے لئے متحرک کرنے کا ٹاسک دے دیا گیا ہے جبکہ حکمران جماعت کے ناراض ارکان اسمبلی ناراض رہنمائوں اور کارکنوں سے بھی رابطے تیز کر دیئے گئے ہیں پی ڈی ایم کے احتجاج میں متحرک کردار ادا کرنے کے سلسلے میں قومی وطن پارٹی کے قائد و سینئر سیاستدان آفتاب احمد خان شیرپائو کو پی ڈی ایم کا مرکزی سینئر نائب صدر مقرر کر دیا گیا ہے۔ آڈیٹر جنرل کی رپورٹ میں بی آر ٹی میں ہونے والی چار ارب72کروڑ روپے کی بےقاعدگیوں کے انکشاف سے بی آر ٹی کی کرپشن پر نیا ٹھپہ لگ چکا ہے۔
بی آر ٹی میں کرپشن کے سلسلے میں اس سے قبل پراونشل انسپکشن ٹیم کی انکوائری رپورٹ میں بڑے پیمانے پر بدعنوانیوں کا انکشاف کیا گیا تھا۔ بی آر ٹی میں اربوں روپے کی کرپشن کے انکشافات اور بی آر ٹی پر بڑے پیمانے پر تنقید کی وجہ سے بی آر ٹی منصوبہ حکمرانوں کے گلے کا طوق بن گیا ہے اگرچہ نیب کی طرف سے بی آر ٹی میں ہونے والی اربوں روپے کی کرپشن کی شکایات کا نوٹس لیتے ہوئے بی آر ٹی میں ہونے والی کرپشن بدعنوانیوں کے بارے میں انکوائری شروع کر دی گئی تھی تاہم حکومت کی طرف سے بی آر ٹی انکوائری کے خلاف عدالت سے حکم امتناعی حاصل کر لیا گیا۔
ممتاز ماہر زراعت خانم اللہ خان ایڈوکیٹ کے مطابق عمران خان کی طرف سے میٹروبس منصوبوں کی مخالفت کرتے ہوئے میٹرو بس کو جنگلہ بس کہا جاتا تھا اور یہ بھی کہا جاتا تھا کہ میٹرو بس منصوبوں پر خرچ ہونے والی اربوں روپے کی رقم بے روزگاری کے خاتمے اور عوام کی فلاح و بہبود پر خرچ کی جائے لیکن پی ٹی آئی کی انتخابی مہم کے لئے اربوں روپے کی فنڈنگ کی پیشکش کے بعد بی آر ٹی منصوبے کی منظوری دے دی گئی اور اعلان کیا گیا کہ بی آر ٹی منصوبہ چھ ماہ میں مکمل کر لیا جائے گا لیکن چھ ماہ کی بجائے تین سال بعد بعد ادھورے منصوبے کا افتتاح کیا گیا جبکہ کرپشن کی وجہ سے بی آر ٹی کی لاگت48ارب روپے سے بڑھ کر110ارب روپے سے بھی تجاوز کر گئی۔
مسلم لیگ کے صوبائی صدر انجینئر امیر مقام کی طرف سے حکمران جماعت کی کرپشن و لوٹ مار کو بے نقاب کرنے اور عوام کو مہنگائی کے خلاف ہونے والے احتجاج کے لئے متحرک کرنے کے لئے صوبے کے تمام اضلاع کے دورے کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔