کراچی (اسٹاف رپورٹر) پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین رمیز راجا نے دعویٰ کیا ہے کہ اگلے ہفتے تک نیوزی لینڈ کی طرف سے اچھی خبر ملنے والی ہے، نیوزی لینڈ نے رابطہ کیا ہے۔
وہ منسوخ کردہ دورہ کو شیڈول کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ آئندہ ہفتے ہوم سیریز کا اعلان کردینگے، پاکستان کرکٹ اکانومی بہتر کرے گا تو آئی سی سی بات بھی سنے گا، پاکستان کرکٹ بورڈ کو اپنے بھی پیسے بنانے ہیں اور آئی سی سی کو بھی ریونیو بنا کر دینا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کیلئے 90 فیصد آمدنی فراہم کرتا ہے جبکہ آئی سی سی اس آمدنی میں سے 50 فیصد فنڈ پی سی بی کو دیتا ہے، بھارت آئی سی سی کو پیسے دینا چھوڑ دے توڈر ہے کہ پاکستان کرکٹ کہیں بیٹھ نہ جائے۔
جمعرات کوسینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے بین الصوبائی رابطہ کو قومی ٹیم کی تین سالہ کارکردگی پر بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے کہا کہ اربوں روپے اس ٹیم کے کوچز کےلیے خرچ کیا گیا، یہاں پیسہ صفر ہے اور گالیاں بے تحاشا ہیں۔
جب تک آواز نہیں اٹھائیں گے تب تک کوئی کام نہیں بنے گا۔ ٹیم کو بھی کہا ہے کہ آپ کو ایک موڑ مڑنا پڑے گا۔ ورلڈ کپ میں قوم ساتھ ہوگی تو یہ اپنا 100فیصد دیں گے۔ پاکستان کی پچز ٹھیک نہیں اور کوچنگ بھی خراب ہے، پورے سسٹم کو ڈائریکشن دینی ہے۔
پاکستان زمبابوے یا سیکنڈ گریڈ ٹیم نہیں، ورلڈکپ جیتی ہوئی ٹیم ہے، کوئی ردی کی ٹوکری میں نہیں ڈال سکتا، مغربی بلاک کے ساتھ چلنا بھی ہے، گورے کو آنکھ دکھائیں تو وہ ڈر جاتا ہے۔
نیوزی لینڈ نے پھرسے رابطہ کرلیا ہے، انہیں نومبر 2022 میں دورے کی تجویز دے سکتے ہیں۔ سابق انگلش کپتان مائیک ایتھرٹن نے انگلینڈ کرکٹ بورڈ کے فیصلے کو اڑا کر رکھ دیا ہے، انگلینڈ نے اپنے کسی کھلاڑی سے دورہ پاکستان منسوخ کرنے کا نہیں پوچھا۔
نیوزی لینڈ کی دیکھا دیکھی انگلینڈ نے پاکستان کا دورہ منسوخ کردیا، اگر پاکستان کی جگہ بھارت ہوتا تو کوئی دورہ منسوخ کرتا؟ کمیٹی کے ارکان کی تجویز پر رمیز راجا نے کہا کہ چین کو جلد کرکٹ میں لارہے ہیں۔
پاکستان کرکٹ کی اہمیت بڑھانے کیلئے پی سی بی کی معیشت کو بہتر بنانا ہوگا، اس سلسلے میں مختلف سرمایہ کاروں کےساتھ بات چیت جاری ہے۔ دو کمپنیاں ایک ملین ڈالر کی مالیت کی ڈراپ ان پچز دینے کے لیے سرمایہ کاری کے لیے تیار ہیں۔
رمیز راجا نے کہا کہ ملک کو بیچنے والے فکسرز کو ٹیم میں واپس نہیں لانا چاہیے۔ میری تجویز ہے کہ پاکستان میں ٹرائی سیریز کروائیں جس میں ویسٹ انڈیز ، جنوبی افریقا اور بنگلہ دیش ہوسکتے ہیں جس سے پاکستان کرکٹ بورڈ کی طاقت نظر آئے۔