• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پراپرٹی فیئر مارکیٹ ریٹس پر اختلافات میں کمی،آج اتفاق کا امکان

اسلام آباد (مہتاب حیدر‘ تنویر ہاشمی) حکومت اور رئیل سٹیٹ کے نمائندوں میں مذاکرات کے دوران تین بڑے شہروں کراچی‘ اسلام آباد اور لاہور میں کمرشل‘ انڈسٹریل اور ریزیڈنشل پلاٹس کے فیئر مارکیٹ ریٹس پر اختلافات میں کسی حد تک کمی آئی ہے۔ پراپر فیئر مارکیٹ ریٹس کم سے کم 35اور زیادہ سے زیادہ 400تا 500فیصد ہونگے۔ اس کا انحصار پوش ایریاز کی لوکیشن پر ہو گا‘ مثال کے طور پر ڈی ایچ اے اور دیگر معروف ہائوسنگ اسکیمیں جن کے ریٹس 4سو سے 5سو فیصد تک بڑھیں گے۔ ایف بی آر نے کسی بھی دبائو میں آنے سے انکار کیا ہے اور پراپرٹی ڈیلرز کے سامنے یہ واضح کر دیا ہے کہ مارکیٹ میں خوف و ہراس پیدا کرنے کا کوئی ارادہ نہیں بلکہ کالے دھن کو ٹیکس نیٹ میں لانے کیلئے میکنزم ہونا چاہئے۔ جمعہ کو مذاکرات میں فریقین نے فیئر مارکیٹ ریٹس پر مصالحت کیلئے انتہائی کوششیں کیں۔ ایف بی آر کی جانب سے جائیداد کے لین دین کیلئے ایمنسٹی اسکیم متعارف کرائی جائیگی تاہم اس کا دارومدار ریٹس کے تعین پر ہو گا۔ مذاکرات کے دوران پشاور کے پراپرٹی ڈیلرز نے ہڑتال کرنے کی دھمکی دی تاہم ٹیکنیکل ماہرین اور ایف بی آر کے ممبر آئی آر پالیسی رحمت اللہ وزیر نے اہم کردار ادا کرتے ہوئے ایسی کوششوں کو ناکام بنا دیا اور پراپرٹی اور کاروباری نمائندوں کو ڈیڈ لاک کی صورتحال سے بچایا۔ جمعے کو مذاکرات کے بعد سرکاری ذرائع نے بتایا کہ معاہدے کے بعد حکومت اس پر عملدرآمد کیلئے صدارتی آرڈیننس کے ذریعے ایک جامع پیکیج کا اعلان کریگی۔ مذاکرات میں ایف بی آر حکام نے رئیل اسٹیٹ نمائندوں کے تجویز کر دہ فیئر مارکیٹ ریٹس کو مسترد کر دیا اور  دوبارہ نئے ریٹس لانے کا کہا ہے  جن پر آج تفصیلی مذاکرات ہونگے، ذرائع کے مطابق کراچی ، لاہوراور اسلام آباد میں جائیداد کے مارکیٹ ریٹس میں زیادہ فرق ہے جبکہ باقی شہروں  پر بھی پوری طرح اتفاق نہیں ہو سکا ہے ،  ایف بی آر کی مذاکراتی ٹیم نے رئیل اسٹیٹ کے نمائندوں سے کہا ہے کہ ان کے تجویز کردہ ریٹس کم ہے اور ریٹس بڑھا کر پیش کیے جائیں جبکہ رئیل اسٹیٹ کی کمیٹی کو حکومت کے تجویز کردہ ریٹس سے بھی اتفاق نہیں ہے ،اگر آج ریٹس پر اتفاق ہوگیا تو حکومت آرڈیننس کے ذریعے یکم اگست سے اس قانون کو لاگو کر دے گی ،جمعہ کو پراپرٹی کے لین دین پر ٹیکس کے معاملے پر رئیل اسٹیٹ کے نمائندوں اور حکومت کے مابین مذاکرات کا چھٹا دور ہوا،آج ہفتہ کو صبح 10بجے مذاکرات دوبارہ شروع ہونگے اور شام 4بجے وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار بھی مذاکرات میں شریک ہو جائیں گے ، جمعہ کو مذاکرات کے بعد رئیل اسٹیٹ نمائندوں کی کمیٹی کے چیئرمین اور ایف پی سی سی آئی کے صدر عبدالرئوف عالم ، آباد کے وائس چیئرمین عارف جیوا، ایف پی سی سی آئی کے نائب صدر ظفر بختاوری اور دیگر رہنمائوں نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہو ئے کہا کہ مذاکرات پر مثبت پیش رفت ہوئی ہے ڈیڈلاک ختم ہو چکا ہے اور آج خوشخبری ملنے کی توقع ہے ، عبدالرئوف عالم نے کہا کہ بہت سارے معاملات طے ہو گئے ہیں جبکہ کراچی ، لاہور اور اسلام آباد کے ریٹس پر آج پھر بات چیت کی جائیگی اور ریٹس پر اتفاق ہو جائے گا،حکوم غیر دستاو یزی اکنامی کو دستاویزی بنانے جارہی ہے جس کی ہم حمایت کرتے ہیں ، دونوں جانب سے جائیداد کے فئیر مارکیٹ ریٹس میں فرق بہت کم رہ گیا ہے آج معاملے کو حل کر لیا جائیگا، وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے ریونیو ہارون اختر خان اور چیئرمین ایف بی آر نثار محمد خان کی اپروچ بہت مثبت ہے ، یہ ایک بڑا معاملہ ہے اس لیے اتنا جلدی معاملہ حل نہیں ہو سکتاتھا، ایمنسٹی کے حوالے سے کوئی بات نہیں ہورہی ، عارف جیوا نے کہا کہ جب تک ٹیکسز کا معاملہ حل نہیں ہوتا اس وقت تک ایمنسٹی کی کوئی بات نہیں کی جائیگی ،امید ہے کہ آج جائیداد کے ریٹس پر اتفاق ہوجائیگا اور عوام کو خوشخبر ی ملے گی ۔
تازہ ترین