• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سرجیکل اسٹرائیک ، جھوٹا بھارتی دعویٰ مسترد، کہیں بھی ایسی کارروائی کا منہ توڑ جواب ملےگا، فوجی ترجمان

مظفر آباد / اسلام آباد / نئی دہلی (نمائندگان جنگ / نیوز ایجنسیز) بھارتی فوج نے ایک بار پھر لائن آف کنٹرول کے بھمبر ، کیل اور لیپا سیکٹرز میں بلا اشتعال فائرنگ اور گولہ باری کی ہے جس کے نتیجے میں پاک فوج کے 2؍ جوان شہید اور 6؍ افراد زخمی ہو گئے،پاکستان نے بھرپور جواب دے کر دشمن کی گنوں اور توپوں کو خاموش کرا دیا، 8؍ بھارتی فوجی ہلاک ہو گئے جبکہ کئی چوکیاں تباہ کر دی گئیں۔ بھارت نے کنٹرول لائن پر اپنی جارحیت کو سرجیکل آپریشن کا نام دیتے ہوئے جھوٹا دعویٰ کیا ہے کہ لائن آف کنٹرول کی دوسری جانب سرجیکل حملہ کیا جس میں دراندازی کیلئے تیار افراد کو نشانہ بنایا گیا اور ان کو پناہ دینے والوں کو بھاری جانی نقصان اٹھانا پڑا ہے ، سرجیکل اسڑائیکس کے بعد پاکستان اور بھارت کے ڈی جی ایم اوز کا رابطہ ہوا جس میں انہیں صورتحال سے آگاہ کیا گیا تاہم پاک فوج کے ترجمان نے بھارتی جھوٹے دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ کنٹرول لائن پر کوئی سرجیکل آپریشن نہیں ہوا بھارت کی جانب سے جھوٹا بولا جارہا ہے، بھارت نے کراس فائرنگ کو سرجیکل آپریشن کا نام دیا ہے ، بھارت کو کہیں بھی ایسی کارروائی کا منہ توڑ جواب ملے گا ۔ علاوہ ازیں لائن آف کنٹرول سے ایک بھارتی فوجی کو گرفتار کرلیا گیا جس کی تصدیق بھارتی حکام نے بھی کیا ہے۔ ادھر پاکستان نے لائن آف کنٹرول پر بھارتی جارحیت اور 2؍ پاکستانی فوجی جوانوں کی شہادت پر بھارتی ہائی کمشنر گوتم بمبا والا کو دفتر خارجہ طلب کر کے شدید احتجاج کیا، بھارتی ہائی کمشنر کو مراسلہ حوالے کیا گیا جس میں کہا گیا کہ پاکستان جوا بی کارروائی کا حق رکھتا ہے۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ ( آئی ایس پی آر ) کے مطابق بھارتی فوج نے ایل او سی پر بھمبر، کیل اور لیپا سیکٹرز کے علاقوں میں بلا اشتعال فائرنگ اور گولہ باری کی جس کے نتیجے میں پاک فوج کے 2؍ جوان حوالدار جمعہ خان ، نائیک امتیاز شہید ہو گئے۔ بھارتی فوج کی جانب سے پونچھ بٹل اور دود ھنیال سیکٹرز میں بھی بلا اشتعال فائرنگ اور گولہ باری کی گئی جس کے نتیجے میں 6؍ افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں، اس کے علاوہ بھارتی فوج نے ناطر لچیال کی سول آبادی کو بھی نشانہ بنایا۔ پاک فوج کے تعلقات عامہ کے ترجمان عاصم سلیم باجوہ نے سرجیکل آپریشن کے حوالے سے بھارتی دعوے کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ لائن آف کنٹرول پر بھارت کی جانب سے صرف کراس فائرنگ کی گئی ،اس طرح کی فائرنگ بھار ت کی جانب سے ماضی میں بھی کی جاتی رہی ،بھارت نے کراس فائرنگ کو سرجیکل آپریشن کا نام دیا ہے جو سراسر جھوٹ ہے ،ترجمان کا کہنا تھا کہ بھارتی فائرنگ کا پاک فوج کی جانب سے بھر پور جواب دیا گیا ہے اگر بھارتی کی جانب سے سرجیکل آپریشن کی گئی تو اس کا اسی انداز میں بھر پور جواب دیا جائیگا ۔بھارتی افواج کی جانب سے وادی لیپا میں منڈا کنڈی کے مقام پر بھی فائرنگ کی گئی جبکہ بھارتی فورسز کی جانب سے وادی نیلم میں برنالہ کے جھمپ سیکٹر اور وٹالہ کے مقام پر بھی شدید فائرنگ کا سلسلسہ جا ری ہے جس کے باعث وادی نیلم میں بڑی تعداد میں سیاح محصور ہو کر رہ گئے ہیں۔ کنٹرول لائن کے قریبی علاقوں میں نظام زندگی درہم برہم ، فائرنگ اور گولہ باری کے باعث آبادی میں شدید خوف و ہراس پھیل گیا ہے جبکہ والدین کی جانب سے بچوں کو اسکول بھی نہیں بھیجا گیا۔ تعلیمی اداروں کو 2؍ دن کے لیے بند کردیا گیا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق پاک فوج کی جانب سے بھارتی جارحیت کا بھرپور جواب دیا گیا ہے  اور دشمن کی گنوں اور توپوں کو خاموش کرادیا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق ایل او سی پر رات ڈھائی سے صبح 8؍ بجے تک فائرنگ کا سلسلہ جاری رہا۔ دوسری جانب برطانوی ریڈیو کے مطابق جمعرات کو نئی دہلی میں بھارتی وزارت خارجہ اور وزارت دفاع کی ایک مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انڈین برّی فوج کے ڈائریکٹر جنرل ملٹری آپریشنز لیفٹیننٹ جنرل رنبیر سنگھ نے بتایا کہ ’سرجیکل آپریشن کنٹرول لائن پر نصف رات شروع ہوا اور صبح تک چلا ہے۔‘ انہوں نے دعویٰ کیا کہ کنٹرول لائن کے اُس جانب ’دہشت گرد جموں و کشمیر اور ملک کے دوسرے شہروں میں تخریب کاری کی غرض سے دراندازی کے لیے جمع ہوئے تھے جنھیں ختم کر دیا گیا ہے۔‘ لیفٹیننٹ جنرل رنبیر سنگھ نے کہا کہ اس کارروائی میں ’متعد د دہشت گرد اور ان کے سہولت کار مارے گئے ہیں۔‘ تاہم انہوں نے یہ واضح نہیں کیا کہ ’سرجیکل اسٹرا ئیکس‘ کن علاقوں میں کی گئیں۔ انہوں نے  یہ بھی دعویٰ کیا کہ اس آپریشن کے دوران کچھ اشیاء بھی برآمد کی ہیں جن میں جی پی ایس بھی شامل ہیں جن پر پاکستانی لکھا ہوا ہے ۔انہوں نے کہا کہ آزاد کشمیر میں دہشتگردوں کے تربیتی کیمپ تھے ۔بھارتی عہدیدار کا کہنا تھا کہ اڑی حملے میں مارے جانے والے دہشت گردوں کے نمونے اسلام آباد سے شیئر کئے جائیں گے ہم اس سلسلے میں مکمل طور پر تیار ہیں امید ہے پاکستان ہم سے مکمل تعاون کرے گا جبکہ گرفتار افراد تک پاکستان قونصلر رسائی دینے کیلئے بھی تیار ہیں۔مشترکہ پریس کانفرنس میں بھار تی عہدیدار صحا فیوں کے سوالات کے جوابات دیئے بغیر پریس کانفرنس سے اٹھ کر چلے گئے۔ ادھر شہریوں کا کہنا ہے کہ بھارتی اوچھے ہتکھنڈوں سے ہم نہیں ڈرتے، بھارت ہمارے جذبہ آزادی کو کچل نہیں سکتا،پاک فوج کے شانہ بشانہ ہیں، بھارتی فوج کی سفاکیت کا بھرپور جواب دینا جانتے ہیں، بھارت جارحیت سے باز رہے ورنہ اینٹ سے اینٹ بجاکر رکھ دیں گے،کشمیریوں کو آزادی سے کوئی طاقت نہیں روک سکتی، اقوام متحدہ اور عالمی برادری بھارت کو دہشت گرد ملک قرار دیتے ہوئے نہتے کشمیر یو ں کے قتل کی انکوائری کرے اور اسے سیز فائر لائن معا ہد ے کا پابند بنائے۔ دریں اثناء پاکستان نے لائن آف کنٹرول پر بلااشتعال فائرنگ میں دو پاکستانی فوجی جوانوں کی شہادت پر بھارتی ہائی کمشنر گوتم بمبا والا کو دفتر خارجہ طلب کر کے شدید احتجاج کیا ،لائن آف کنٹرول پر بھارتی جارحیت کے خلاف پاکستان نے بھرپور احتجاج کرتے ہوئے بھارتی ہائی کمشنر گوتم ممباوالا کو دفتر خارجہ طلب کیا اور بھارتی فوج کی جانب سے بلااشتعال فائر نگ پرشدید مذمت کی ۔ سیکرٹری خارجہ اعزاز چوہدری نے احتجاجی مراسلہ بھارتی ہائی کمشنر کے حوالے کیا جس میں کہا گیا ہے کہ بھارت 2004کے سیز فائر معاہدے کی مسلسل خلاف ورزی کر رہا ہے بھارت کو اس معاہدے کا احترام اور اشتعال انگیزیوں کا سلسلہ بند کرنا چاہئے۔ پاکستان کی جانب سے دیئے گئے مراسلے میں کہا گیا کہ بھارت  ایسے واقعات کی ذمہ داری کا تعین کرے ورنہ پاکستان جوابی کارروائی کا پورا حق رکھتا ہے۔ 
تازہ ترین