• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بھارت نے اپنے ہی اسٹاک ایکسچینج کو ’’سرجیکل اسٹرائیک‘‘ کا نشانہ بنا ڈالا

اسلام آباد (انصار عباسی) اُڑی حملے کے نتیجے میں ہونے والی ہزیمت چھپانے اور اپنے لوگوں کا مورال بلند کرنے کیلئے پاکستان کیخلاف سرجیکل اسٹرائیک کرنے کے نئی دہلی کے شرمناک اور جھوٹے دعووں کے باوجود بھارتی اسٹاک ایکسچینج کو جمعرات کے دن زبردست نقصان اٹھانا پڑا جبکہ اس کے مقابلے میں پاکستانی اسٹاک مارکیٹ نے اوسط سے زیادہ بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ بھارت کے شرم ناک اور بے بنیاد پروپیگنڈہ کے بعد ہونا تو یہ چاہئے تھا کہ اس کے سرمایہ کاروں کے اعتماد میں اضافہ ہوتا لیکن ایسا نہ ہوسکا اور بھارت کے اسٹاک مارکیٹ کو زبردست نقصان اٹھانا پڑا۔ بھارت کے مقابلے میں، پاکستان اسٹاک مارکیٹ کو چاہئے تھا کہ بھارت کے جارحانہ پروپیگنڈہ کے نتیجے میں نقصان ہوتا لیکن پاکستانی سرمایہ کاروں نے جوش و خروش کا مظاہرہ کیا۔ مارکیٹ کی سرگرمی رواں سال کی اوسط کارکردگی کے مقابلے میں زیادہ بہتر نظر آئی۔ سیکورٹی ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) کے ذرائع کے مطابق، لائن آف کنٹرول پر بھارت کی جانب سے سرحد پار فائرنگ، جسے بھارتی فورسز نے ’’سرجیکل اسٹرائیک‘‘ کا نام دیا،  کے تناظر میں پاکستان اور بھارت کے اسٹاک مارکیٹس میں دو مختلف طرح کا رد عمل دیکھا گیا۔ کے ایس ای 100؍ انڈیکس 40295؍ پوائنٹس پر بند ہوا اور اس میں صرف 59؍ پوائنٹس یعنی 0.15؍ فیصد کی معمولی کمی ہوئی۔ کے ایس ای 100؍ انڈیکس کی 0.15؍ فیصد کی معمولی کمی کے مقابلے میں، بھارت کا بومبے اسٹاک ایکسچینج (بی ایس ای) سنسکس  میں 1.64؍ فیصد کی کمی ہوئی جس سے بھارتی جارحیت کے نتیجے میں سامنے آنے والے منفی رجحان کی عکاسی ہوتی ہے۔ ایس ای سی پی ذرائع کا کہنا ہے کہ اس کے علاوہ بھارت کے نیشنل اسٹاک ایکسچینج (این ایس ای) نفٹی انڈیکس  میں بھی 1.7؍ فیصد کی کمی آئی۔ جس وقت بھارت میں انڈیکس کو ہونے والے نقصانات سے منفی رجحان کا اندازہ ہوتا ہے وہیں بھارتی جارحیت کے اسٹاک مارکیٹ کیپیٹلائزیشن پر اثرات بھی کہیں زیادہ نظر آئے۔ بتایا گیا ہے کہ بی ایس ای میں مارکیٹ کیپیٹلائزیشن میں 2.2؍ فیصد کمی ہوئی جبکہ پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں یہ گراوٹ معمولی 0.16؍ فیصد نظر آئی۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ ملائیشیا اور ہانگ کانگ سمیت دیگر علاقائی مارکیٹس پر کوئی اثرات مرتب نہیں ہوئے، جس سے بھارت کی ’’سرجیکل اسٹرائیک‘‘ کی بڑھکوں کی نفی ہوتی ہے۔ اس کے علاوہ، پاکستان اسٹاک ایکسچینج کا ٹرن اوور انتہائی شاندار 21.4؍ ارب روپے رہا جبکہ 712؍ ملین شیئرز کا کاروبار دیکھا گیا اور یہ سب اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ 2016ء کے دوران یہ سب سے بہتر کارکردگی ہے۔ بھارتی اخبار ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق جمعرات کو بھارتی اسٹاکس کو زبردست نقصان ہوا اور سنسکس 465؍ پوائنٹس نیچے گر گیا، یہ گزشتہ تین ماہ کے دوران سب سے بڑا نقصان ہے۔ اس کے علاوہ، بھارتی روپے کی قدر میں بھی کمی ہوئی اور امریکی ڈالر کے مقابلے میں اس کی قدر میں 49؍ پیسے گر گئی۔ بھارتی میڈیا کے مطابق بدھ کی مایوس کن کارکردگی کے بعد جمعرات کے روز بھارتی اسٹاک ایکسچینج ابھی ریکوری کی پوزیشن میں آ ہی رہا تھا کہ یہ اطلاعات سامنے آنا شروع ہوگئیں کہ بھارت نے رات کو کنٹرول لائن کے پار دہشت گردی کے ٹھکانوں پر سرجیکل اسٹرائیک کر دی ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ بھارتی فوج کے اعلان سے سنسکس میں زوال آنا شروع ہوگیا اور یہ 28000؍ کے پوائنٹس سے نیچے آنا شروع ہوگیا اور 27؍ ہزار 827.53؍ پوائنٹس پر رکا۔ 24؍ جون سے یہ سب سے بڑی گراوٹ ہے اور 26؍ اگست سے یہ سب سے کمزور بندش ہے۔ رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ بھارتی فوج کی جانب سے سرجیکل اسٹرائیک کے اعلان کے بعد مارکیٹ کا رجحان محتاط ہوگیا۔
تازہ ترین