• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

خیبر پختونخوا کااین ایف سی ایوارڈ کے عدم اجرا پر احتجاج

پشاور(سٹاف رپورٹر) خیبر پختونخوا حکومت نے 8ویں قومی مالیاتی ایوارڈ کے عدم اجرا پر وفاقی حکومت پر شدید تنقید کرتے ہوئے این ایف سی ایوارڈ کے فوری اجرا کا مطالبہ کیا ہے جبکہ سپیکر اس معاملہ پر 26اکتوبر کو صوبائی اسمبلی میں بحث کرانے کا اعلان کردیا ہے، گزشتہ روز صوبائی اسمبلی اجلاس کے دوران صوبائی وزیر خزانہ مظفر سید ایڈوکیٹ نے این ایف سی پر عمل درآمد سے متعلق جولائی تادسمبر2015ء کی رپورٹ پیش کی تو اس موقع پر سینئر وزیر عنایت اللہ خان نے کہا کہ این ایف سی ایوارڈ ہر پانچ سالوں کے بعد جاری کیاجاتاہے جس کا مقصدمرکز اور صوبوں اور پھر صوبوں کے مابین وسائل کی تقسیم کرنا ہوتاہے جس کی بنیاد پر صوبے اپنے بجٹ بناتے ہیں کیونکہ مرکز نے پٹرولیم ،گیس اور بجلی کی کلیکشن اپنے پاس رکھی ہوئی ہے اس لیے وہ پیسہ اکھٹا کرتا اور پھر صوبوں کو دیتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ یہ پیپلزپارٹی ہی کا کارنامہ ہے جس نے ساتواں این ایف سی ایورڈ بھی دیا،اٹھارویں ترمیم بھی اس ملک کو متفقہ آئین بھی اور ہمارے صوبہ کو نام بھی ۔انہوں نے کہا کہ اگرچہ وہ پیپلزپارٹی کے نظریاتی طور پر مخالف ہیں لیکن پیپلزپارٹی کی تعریف کرنے میں وہ ہرگز بخل سے کام نہیں لیں گے کیونکہ یہ سارا کریڈٹ پیپلزپارٹی کو جاتاہے ۔انہوں نے کہا کہ صوبے مشکلات کا شکارہیں لیکن ایک پنجاب کی وجہ سے آٹھویں این ایف سی ایوارڈ کے اجراء کا معاملہ لٹکا رہا اور اب ممبر کی تقرری ہونے کے بعد بھی صورت حال یہ ہے کہ مرکز این ایف سی ایوارڈ جاری نہیں کررہا جو افسوسناک ہے حالانکہ اگر مرکز یہ ایوارڈ جاری کرے تو اس سے اس کی اپنی نیک نامی ہوگی ۔اس موقع پر اے این پی کے سردار حسین بابک نے کہا کہ مرکز نے این ایف سی ایوارڈ،مردم شماری اور سی پیک سے متعلق معاملات کو لٹکا رکھاہے جس سے مشکلات پیدا ہورہی ہیں ۔سپیکر اسد قیصر نے اس موقع پر کہا کہ این ایف سی ایوارڈ کے حوالے سے 26اکتوبر کو ایوان میں تفصیلی بحث کرائی جائے گی ۔
تازہ ترین