• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

انگلیاں اٹھانے والوں کے 2 وزراء اعلیٰ بھی قومی سلامتی اجلاس میں موجود تھے، پرویز رشید

کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر پرویز رشید نے کہاہے کہ پاناما لیکس کا معاملہ عدالت میں ہے ۔ عمران خان عدالتی فیصلے کا انتظار کریں ۔ پانامالیکس کا معاملہ عدالت میں ہے اس لیے دھرنے کا کوئی جواز نہیں بنتا ۔ عمران خان عدالتی فیصلے کا انتظار کریں ۔ عمران خان نادر شاہی سیاست کر رہے ہیں ۔ عمران خان کا ایجنڈا ملک دشمن قوتوں سے ملتا ہے ۔ وہ نہیں چاہتے کہ سی پیک کا منصوبہ مکمل ہو اور پاکستان ترقی کرے ۔ اسلام آباد بند کرنے کی اجازت نہیں دیں گے ۔ حکومت اسلام آباد میں معمولات زندگی بحال رکھنے کے لیے تمام قوانین پر عمل درآمد کو یقینی بنائے گی ۔ اعتزاز احسن اور عمران خان کے پاس متنازع خبر کے حوالے سے کوئی ثبوت ہیں تو وہ عدالت میں جائیں ۔ ایک فرد کے جرم کی سزا اجتماعی طور پر سب کو نہیں دی جا سکتی ۔ کراچی والے2018 کے انتخابات میں اپنے ووٹ کی طاقت سے اپنی منتخب جماعت کو منتخب کرکے سیاسی فیصلہ کر یں گے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو لیاقت آباد میں معروف قوال امجد صابری کے اہل خانہ سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر وزیر اطلاعات نے امجدصابری کے اہل خانہ کو وزیر اعظم کی جانب سے ایک کروڑ روپے کا امدادی چیک دیا ۔ وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر پرویز رشید نے کہا ہے کہ وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف کی ہدایت پر امجد صابری کے اہل خانہ سے ملاقات کے لیے آیا ہوں ۔ وزیر اعظم نے مجھے امجد صابری کے اہل خانہ کی کفالت کے لیے ایک کروڑ روپے کا چیک دیا ہے ، جو میں نے ان کے اہلخانہ کے حوالے کر دیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ امجد صابری نے پوری دنیا میں پاکستان کا نام روشن کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ امدادی رقم دینے کا مقصد یہ ہے کہ امجد صابری کے بچے بہتر انداز میں تعلیم حاصل کر سکیں اور اپنے پیروں پر کھڑے ہو کر پاکستان کی خدمت کر سکیں ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی کوشش ہے کہ امجد صابری کے بچوں کو کسی چیز کی کمی نہ رہے ۔ انہوں نے کہا کہ امجد صابری کے بچوں کی کفالت کے لیے حکومت آئندہ بھی تعاون جاری رکھے گی ۔ ایک سوال کے جواب میں پرویز رشید نے کہاکہ ایک متنازع خبر کے حوالے سے عمران خان اور اعتزاز احسن حکومت پر جو انگلیاں اٹھا رہے ہیں ، میں ان سے سوال کرتا ہوں کہ جس اجلاس کے حوالے سے یہ خبر لیک ہوئی ہے ، اس اجلاس میں عمران خان کی جماعت کے وزیر اعلیٰ اور اعتزاز احسن کی جماعت سے تعلق رکھنے والے وزیر اعلیٰ بھی موجود تھے ۔ صرف ہم پر انگلیاں کیوں اٹھائی جا رہی ہیں ۔ ان جماعتوں کی طرف انگلیاں کیوں نہیں اٹھائی جاتیں ۔ عمران خان اور اعتزاز احسن کے پاس اس معاملے کے حوالے سے کوئی ثبوت ہیں تو وہ عدالت میں پیش کرے یا تحقیقاتی اداروں کو فراہم کرے ۔ متنازع خبر کے معاملے پر حکومت تحقیقات کر رہی ہے ۔ حلف کی وفاداری کی خلاف ورزی کرنے والوں کے حوالے سے جب تحقیقات مکمل ہو جائیں گی تو یہ تحقیقات میڈیا کا سامنے پیش کی جائیں گی ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ اس وقت اکتوبر کا مہینہ چل رہا ہے ۔ اکتوبر کا مہینہ پاکستان میں وزرائے اعظم کے خلاف محلاتی سازشوں کا مہینہ ہے ۔ اکتوبر 1951 ء سے وزرائے اعظم کے خلاف محلاتی سازشوں کا آغاز ہوا ۔ اس سازش کا شکار سب سے پہلے وزیر اعظم لیاقت علی خان بنے ۔ انہیں اکتوبر کے مہینے میں اس وقت شہید کیا گیا ، جب وہ مکا دکھا کر قوم کو متحد کر رہے تھے ۔ یہ مکا پا کستانی قوم کی اتحاد کی علامت تھا ۔ اکتوبر 1991 ء میں وزیر اعظم نواز شریف کے خلاف بھی سازش کی گئی ۔ سابق وزیر اعظم بے نظیر بھٹو کے قافلے پر بھی اکتوبر 2007 میں قاتلانہ حملہ ہوا ۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت اکتوبر2016 چل رہا ہے ۔ سازشوں کا سلسلہ جاری ہے اور عمران خان ان محلاتی سازشوں کا حصہ ہیں ۔ ان سے سوال کیا گیا کہ ان محلاتی سازشوں کے پس پردہ کون سی قوتیں ہیں تو اس کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ان محلاتی سازشوں کے تانے بانے پاکستان دشمن قوتوں سے ملتے ہیں ۔ یہ قوتیں چاہتی ہیں کہ ملک میں دہشت گردی دوبارہ سے جنم لے ۔ پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ مکمل نہ ہو اور ملک میں معاشی ترقی کے اہداف حاصل نہ ہو سکیں ۔ انہیں ملک دشمن عناصر کے ایجنڈوں کی تکمیل کے لیے عمران خان کام کر رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں وزرائے اعظم کے خلاف سازشوں کا سلسلہ جاری ہے ۔ محب وطن اور پاکستان کو مستحکم کرنے والے لوگ ان کی سازشوں کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے ۔ عمران خان کے دو نومبر کے دھرنے کے حوالے سے وزیر اطلاعات نے کہا کہ اسلام آباد پاکستان کا دارلحکومت ہے اور قانون کی رٹ بحال کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے ۔ اسلام آباد کے لوگ ہم سے کہہ رہے ہیں کہ شہر میں معمول کی سرگرمیاں جاری رہنا چاہئیں ۔ حکومت اسلام آباد میں معمولات زندگی کو بحال رکھنے اور قانون کی رٹ کی بحالی کے لیے تمام دستیاب قوانین پر عمل کرے گی اور کسی کو بھی اسلام آباد بند کرنے کی اجازت نہیں دیں گے ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاناما لیکس کا معاملہ سپریم کورٹ میں ہے ۔ اس کیس کی سماعت کی تاریخ یکم نومبر کو مقرر کی گئی ہے ۔ وزیر اعظم نواز شریف اور عمران خان سمیت تمام فریقین کو نوٹسز جاری کیے گئے ہیں ۔ وزیر اعظم نے اس معاملے کا خیر مقدم کیا ہے ۔ جب پاناما لیکس کا معاملہ عدالت میں ہے تو دھرنے کا کوئی جواز نہیں بنتا ۔ عمران خان عدالتی فیصلوں کا انتظار کریں اگر فیصلہ حکومت کے حق میں آیا تو ہم عمران خان سے معافی مانگنے کا مطالبہ نہیں کریں گے ۔ صرف اتنا کہیں گے کہ وہ قوم کے سامنے شرمندگی کا اظہار کریں ۔ سڑکوں پر انتشار کی سیاست کا جمہوری قوتوں کے ساتھ مل کر مقابلہ کیا جائے گا ۔ ان سے پوچھا گیا کہ کیا ایم کیو ایم لندن پر پابندی لگائی جا رہی ہے ، جس کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ایک فرد کے جرم کی سزا سب کو نہیں دی جا سکتی ۔ قانون اپنا راستہ خود بناتا ہے ۔ کراچی کے عوام باشعور ہیں ۔ وہ 2018 کے انتخابات میں اپنے ووٹ کی طاقت سے خود فیصلہ کر لیں گے ۔ امجد صابری کے قتل کی تحقیقات جاری ہیں ۔ کراچی میں بڑے بڑے کیسوں کو حل کیا گیا ہے ۔ امجد صابری کے قاتل بھی جلد پکڑے جائیں گے ۔ 
تازہ ترین