• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان اور بھارت مسئلہ کشمیر مذاکرات کے ذریعے حل کریں، تھریسامے

لندن (مرتضیٰ علی شاہ) برطانیہ کی وزیر اعظم تھریسا مے نے کہا ہے کہ پاکستان اور بھارت مسئلہ کشمیر مذاکرات کے ذریعے طے کریں، انھوں نے یہ بات رکن پارلیمنٹ یاسمین قریشی کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی جانب سے کشمیریوں کے جاری قتل عام، پیلٹ گن کے ذریعہ ان کو بینائی سے محروم کرنے اور حقوق انسانی کی سنگین خلاف ورزیوں کی جانب مبذول کرانے اور برطانیہ کو مسئلہ کشمیر حل کرانے کیلئے برطانیہ کی ذمہ داریاں یاد دلانے کے جواب میں کہی، دارالعوام میں وزیر اعظم کے وقفہ سوالات کے دوران یاسمین قریشی نے ارکان پارلیمنٹ کو مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی جانب سے حقوق انسانی کی سنگین خلاف ورزیوں، نہتے کشمیریوں کے قتل عام اور پیلٹ گن کے ذریعے سیکڑوں نوجوانوں، بچوں اور خواتین کو بصارت سے محروم کرنے کی وجہ سے پیدا ہونے والی سنگین صورت حال سے آگاہ کیا، یاسمین قریشی نے وزیر اعظم اور ارکان پارلیمنٹ کو بتایا کہ بھارت منظم انداز میں کشمیریوں کا قتل عام کر رہا ہے اور گزشتہ3ماہ کے دوران 150سے زیادہ افراد کو شہید کیا جاچکا ہے۔600افراد بصارت سے محروم اور1600سے زیادہ زخمی ہوچکے ہیں جن میں بہت سوں کی حالت نازک ہے، سیکڑوں کو غائب کر دیا گیا ہے، مسلسل کرفیو اور بھارتی فوج کی چیرہ دستیوں کی وجہ سے خوراک اور دوائوں کی شدید قلت پیدا ہوگئی ہے، کیا وزیر اعظم مجھ سے میرے کراس پارٹی ساتھیوں سے مل کر بھارت کی جانب سے حقوق انسانی کی ان خلاف ورزیوں اور کشمیری عوام کو اقوام متحدہ کی1948 میں منظور کی گئی قرارداد کے مطابق حق خود اختیاری دینے کے حوالے سے بات کریں گی، کیا آپ اپنے دورہ بھارت میں نریندر مودی کے ساتھ ملاقات کے دوران یہ مسئلہ ان کے سامنے اٹھائیں گی، وزیر اعظم تھریسا مے نے جواب دیا کہ مسئلہ کشمیر کے بارے میں برطانیہ کی پالیسی وہی ہے جو ہماری پہلی حکومتوں کی رہی ہے کہ مسئلہ کشمیر پاکستان اور بھارت کے درمیان مسئلہ ہے اور ان کو یہ مسئلہ مذاکرات کے ذریعے طے کرنا چاہئے، انھوں نے کہا کہ وزیر خارجہ بورس جانسن نے اس حوالے سے یاسمین قریشی سے بات کی ہے اور مجھے یقین ہے کہ وہ ان سے اس مسئلے پر بات کریں گے، جیو نیوز سے باتیں کرتے ہوئے یاسمین قریشی نے کہا کہ انھوں نے وزیر اعظم کو بھارت کے ان جرائم سے آگاہ کر دیا ہے مقبوضہ کشمیر میں وہ جن کامرتکب ہو رہا ہے انھوں نے کہا کہ یہ مسئلہ وزیر اعظم اور پارلیمنٹ کے سامنے اٹھانا بہت ضروری تھا، تھریسا مے جلد ہی تجارتی معاہدوں کیلئے بھارت کا دورہ کریں گی، انھوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کے عوام کے حقوق انسانی اولیت رکھتے ہیں اور برطانیہ پر اس مسئلے کو کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق حل کرانے کیلئے مداخلت کرنا برطانیہ کا اخلاقی فرض ہے۔ ادھر آزاد کشمیر کے صدر سردار مسعود خان اور آزاد کشمیر میں قائد حزب اختلاف چوہدری یٰسین جمعرات کو یوم سیاہ منانے کیلئے 10ڈائوننگ سٹریٹ اور بھارتی ہائی کمیشن کے سامنے مظاہرہ کریں گے، جماعت اسلامی کے رہنما عبدالرشید ترابی بھی اس مظاہرے میں شریک ہوں گے جبکہ بیرسٹر سلطان محمود برسلز میں یورپی پارلیمنٹ کے سامنے مظاہرے کی قیادت کریں گے۔
تازہ ترین