• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سرکاری پاناما بل ایک شخص کو بچانے کیلئے ہے، اپوزیشن کا واک آئوٹ، بل پڑھ تو لیں، وزیرقانون

اسلام آباد  (نیوزایجنسیاں) پیپلز پارٹی اور دیگر اپوزیشن جماعتوں نے قومی اسمبلی کے اجلاس میں پاکستان انکوائری کمیشنز بل 2016ءکی مخالفت کرتے ہوئے ایوان سے واک آئوٹ کیا اور کہا کہ سرکاری پاناما بل ایک شخص کو بچانے کیلئے ہے۔ ڈپٹی اسپیکر نے اس موقع پر قومی اسمبلی کا اجلاس (آج) جمعہ کی صبح ساڑھے دس بجے تک ملتوی کردیا۔جمعرات کو قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران وفاقی وزیر قانون زاہد حامد نے تحریک پیش کی کہ پاکستان انکوائری کمشنز بل 2016ءقائمہ کمیٹی کی رپورٹ کردہ صورت میں فی الفور زیر غور لایا جائے۔ جس پر اپوزیشن نے احتجاج کیا ۔ وزیر نے اپوزیشن سے کہا کہ آپ بل پڑھ لیں پہلے۔ پیپلز پارٹی کے پارلیمانی لیڈر سید نوید قمر نے بل کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں پانامہ پیپرز جیسا اہم معاملہ زیر بحث ہے اس صورتحال میں بل لانے کی کیا ضرورت تھی۔ سپریم کورٹ اس کا جائزہ لے رہی ہے۔ یہ انٹرنیشنل مسئلہ ہے اور فرانزک تحقیقات کی ضرورت ہے۔ یہ بل کسی صورت قابل قبول نہیں ہوگا۔ اگر کچھ کرنا ہے تو اپوزیشن کے بل کو قبول کیا جائے۔ ہم اس بل میں شامل نہیں ہونا چاہتے ہیں۔ ہم واک آؤٹ کریں گے۔ صاحبزادہ طارق اللہ نے بھی کہا کہ یہ معاملہ گھمبیر ہو چکا ہے۔ حکومت کی اکثریت ہے یہاں سے بل منظور ہو بھی گیا تو سینٹ میں رک جائے گا۔
تازہ ترین