• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جوڈیشل سسٹم میں خامیوں کے باوجود فوجی عدالتیں قبول نہیں ، لاہو ہائیکورٹ بار

 لاہور(نمائندہ جنگ)لاہور ہائیکورٹ نے فوجی عدالتوں کے قیام کو بنیادی حقوق کی نفی قرار دے دیا ہے  اور کہا ہے کہ جوڈیشل سسٹم میں  خامیوں کے باوجود فوجی عدالتیں قبول نہیں ،موجودہ عدالتی نظام کو آئین کے دائرہ کے اندر رہتے ہوئے بہتر کرنے کی ضرورت ہے۔ ہم کسی ایسی غیر آئینی چیز کو قابل قبول ہونے کیلئے آئین میں کسی صورت ترامیم کیوں کریں، فوجی عدالتوں کا قیام آئین میں دیئے گئے بنیادی انسانی حقوق کو ختم کرنا ہے اور ہم پارلیمنٹ کو یہ کام نہیں کرنے دیں گے ۔صدر لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن رانا ضیاءعبدالرحمن، نائب صدر لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن سردار طاہر شہبازخاں، سیکرٹری لاہور ہائیکور ٹ بار ایسوسی ایشن  انس غازی، فنانس سیکرٹری لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن سید اسد بخاری نے کہا کہ  سانحہ پشاور کے بعد فوج ، حکومت اور پارلیمنٹ میں موجود سیاسی اکابرین دہشت گردی سے موثر طور پر بزد آزما ہونے کیلئے سر جوڑ کر بیٹھے اور فیصلہ فوجی عدالتوں کے قیام کے حق میں ہوا۔ ہم دہشت گردی میں ملوث افراد اور انکے حامیوں کی سخت سے سخت سزا کے حق میں ہیں لیکن اس کا حل فوجی عدالتوں کے قیام سے اسلئے ممکن نہ ہے کہ اس سے پہلے بھی فوجی عدالتوں کے تجربہ میں عوام گزر چکے ہیں۔  موجودہ عدالتی نظام میں کمزوریاں ہو سکتی ہیں، جمہوریت میں بھی خامیاں ہو سکتی ہیں لیکن یہ تمام خامیاں مارشل لاءکے نفاذ سے بد رجہا بہتر ہیں۔
تازہ ترین