• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

معذرت کرچکا معاملہ ختم ہوجانا چاہیے، امداد پتافی، معاف نہیں کرونگی، نصرت سحر

کراچی (اسٹاف رپوررٹر) صوبائی وزیر سروسز اینڈ ورکس امداد پتافی نے کہا ہے کہ سندھ اسمبلی میں پیش آنے والے واقعہ پر میں معذرت کرچکا ہوں اس لیے اب یہ معاملہ ختم ہوجانا چاہیے ۔نصرت سحر عباسی سے اسمبلی فلور کے پر بھی معافی مانگنے کیلئے تیار ہوں،پارٹی قیادت جو فیصلہ کریگی قبول ہوگا، جبکہ نصرت سحر عباسی نے کہا ہے کہ امداد پتافی نے گری ہوئی حرکت کی  معاف نہیں کروں گی،پیپلزپارٹی کی قیادت صوبائی وزیر کو وزارت اور اسمبلی رکنیت سے فارغ کرے۔تفصیلات کے مطابق رکن سندھ اسمبلی نصرت سحر عباسی نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی کے ایک بدزبان وزیر نے جو بدزبانی اور اخلاق سے گری ہوئی حرکت کی ہے وہ ناقابل معافی ہے۔پیپلزپارٹی کی اعلی قیادت نااہلیت کی بنیاد پر بنائے گئے وزیر امداد پتافی کی مذموم حرکت پرکارروائی کرے ۔ایک بیان میں نصرت سحر عباسی نے کہا کہ امداد پتافی نے مقدس ایوان میں جو الفاظ میرے لئے کہے کیا وہ اپنی ماں بہن اور بیٹی کے لئے دہرا سکتے ہیں؟بلاول بھٹو زرداری اپنے نااہل وزیر امداد پتافی کو فوری طور پر وزارت اور اسمبلی رکنیت سے فارغ کریں۔ امداد پتافی کو دونوں عہدوں سے ہٹائے جانے تک معافی کسی صورت قبول نہیں ہے ۔انہوںنے کہا کہ میرے اہل خانہ، عزیز و اقارب جس کرب سے گزر رہے ہیں اس کا میں اور میرا خدا جانتا ہے۔امداد پتافی کو اس کے کئے کی سزا ملنی چاہئے تاکہ آئندہ کوئی مرد کسی نہتی اور بے گناہ عورت کے لئے اخلاق سے گری ہوئی بات کہنے کی جرات نہ کرسکے ۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعلی سندھ مرادعلی شاہ، سینئر وزیر نثار کھوڑو سمیت دیگر سینئر وزرا کاایوان میں رویہ قابل مذمت تھا۔افسوسناک بات ہے کہ وزیراعلی سندھ اپنے چہیتے وزیر کی بدزبانی پر مسکرا کر اسے تقویت دیتے رہے۔علاوہ ازیں ایک نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے رکن سندھ اسمبلی نصرت سحر عباسی کا کہنا ہے کہ بے عزتی کے بعد معافی کا مطلب ہے کہ دوسرے رکن کو بھی بے عزتی کی شہ دی جائے، امداد پتافی کو معطل ہونا پڑے گا۔صوبائی وزیر امداد پتافی نے سندھ کی بیٹی کی بے عزتی کی ہے،ایک دن بے عزت کرکے دوسرے دن معافی مانگ لیں تو کیسے ممکن ہے کہ میں معاف کردوں ۔نصرت سحر عباسی کا کہنا ہے کہ پتہ چل گیا امداد پتافی کا مائنڈ سیٹ کیا ہے، ایسے لوگوں کے مائنڈ سیٹ سمجھیں اور انہیں ایکسپوز کریں، میرے پاس بہت دروازے ہیں، اب میں انہیں کھٹکھٹاوں گی۔انہوں نے کہا کہ ان میں شرمندگی کا انداز تو کہیں نہیں دکھائی دے رہا،ایسے گندے الفاظ کہے جو ساری دنیا نے سنے، مجھ پر میری فیملی کا بھی دبائو ہے۔نصرت سحر عباسی کا کہنا تھا کہ پوری سندھ دھرتی کے لوگ میرے ساتھ ہیں، وہی فیصلہ کریں گے،اب تو میں مائوں بہنوں کے لیے مثال قائم کروں گی۔ادھر صوبائی وزیر سروسز اینڈ ورکس امداد پتافی نے کہا ہے کہ سندھ اسمبلی میں پیش آنے والے واقعہ پر میں معذرت کرچکا ہوں اس لیے اب یہ معاملہ ختم ہوجانا چاہیے ۔اس حوالے سے پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور شریک چیئرمین آصف علی زرداری جو فیصلہ کریں گے وہ مجھے قبول ہوگا ایک بیان میں امداد پتافی نے کہا کہ سندھ اسمبلی کے اجلاس کے دوران مجھ سے غلطی ہوئی جس پر معافی مانگ چکا ہوں ،اللہ نے مجھے اتنی ہمت دی ہے کہ فلور آف دی ہاؤس بھی معافی مانگ لوں گا ۔جب معذرت کرلی ہے تو معاملہ کو بھی ختم ہوجا نا چاہیے۔ انہوںنے کہا کہ شوکاز نوٹس ملا تو پارٹی قیادت کو جواب دوں گا اور پارٹی قیادت کا ہر فیصلہ قبول کروں گا ۔میری وزارت اور اسمبلی رکنیت میری پارٹی کی امانت ہے میری کوئی ذاتی حیثیت نہیں ہے۔
تازہ ترین