• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بارڈرر کی بندش سے تازہ سبزیوں، فروٹ کے لاتعداد ٹرک واپس جانے لگے

اسلام آباد (حنیف خالد) پاکستان اور افغانستان کے درمیان چمن بارڈر کی بندش کے چوتھے روز باب دوستی کے دونوں طرف ہزاروں مال بردار ٹرکوں کی قطاریں لگ گئی ہیں تازہ سبزی اور پھلوں سے بھرے ٹرکوں کو کسٹم اور ضلعی انتظامیہ نے واپس بھجوانا شروع کر دیا ہے 2003 ءمیں تعمیر کئے گئے ’’باب دوستی‘‘ کو یومیہ دو ہزار مال  بردار ٹرک استعمال کرتے ہیں۔ منگل کی شام کسٹم حکام نے جنگ کو بتایا کہ ہزار ہاں ایکسپورٹ کے مال سے بھرے ٹرک بھی پھنس گئے ہیں جب کہ ٹرانزٹ ٹرک بھی قطاروں میں موجود ہیں انعام اللہ وزیر ڈپٹی ڈائریکٹر انٹیلی جنس کے مطابق چمن بارڈر کی بندش ملک و قوم کے بہترین مفاد  میں کی گئی ہے کسٹم ڈیوٹی کی بھاری مالیت کی وصولی وطن عزیز میں امن و امان استحکام پر قربان کی جاسکتی ہے چمن دیش بارڈر پاکستان اور افغانستان کے درمیان ایک اہم بین الاقوامی بارڈر کراسنگ ہے۔ 1958ء میں صدر ایوب خان نے پاکستان افغانستان باہمی تجارت کو سہولیات فراہم کرنے کے لئے چمن میں کسٹم ہاؤس بنایا کسٹم ہاؤس چمن سے پاکستان کروڑوں روپے  مالیتی درآمدات پر ڈیوٹی جمع کرتا چلا آرہا ہے کثیر مقدار میں اشیاء کی افغانستان کو ایکسپورٹ کی کلیرنگ کرتا ہے۔ پاکستان سے تازہ سبزیاں تازہ پھل روزمرہ استعمال کی اشیاء ادویات آٹا گھی دالیں اور تعمیراتی سامان پاکستان افغانستان کو چمن بارڈر سے برآمد کر رہا ہے افغانستان سے پاکستان چمن بارڈر سے خشک میوہ جات (DRY FRUIT) سکریپ قالین، تازہ پھل اور زیرہ مصالحہ جات پاکستان درآمد کر رہا ہے۔ 
تازہ ترین