• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آئین کے تحت مشترکہ مفادات کونسل (سی سی آئی ) کا اجلاس ہر تین ماہ بعد ہونا چاہئے، مراد علی شاہ

کراچی ( اسٹاف رپورٹر) وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نےکہا کہ آئین کے تحت مشترکہ مفادات کونسل (سی سی آئی ) کا اجلاس ہر تین ماہ بعد ہونا چاہئےلیکن گزشتہ اجلاس دسمبر میں ہونے کے بعد اب تک کوئی اجلاس نہیں ہوا ہے۔ وہ اس حوالے سے وفاقی حکومت کو ایک اور خط لکھیں گے، جس میں نہ صرف سندھ کے پانی کا مسئلہ بلکہ گیس کے مسئلے پر بھی وفاق کی توجہ دلائی جائے گی اور وفاقی حکومت سے یہ کہا جائے گا کہ وہ جلد از جلد مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس بلائے، سندھ میں پانی کی شدید قلت پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے وزیر اعلی نے کہا کہ وہ وفاق کے سامنے ایک مرتبہ پھر یہ معاملہ اٹھائیں گے۔ وہ پیر کو سندھ اسمبلی کے اجلاس میں پیپلز پارٹی کے رکن نواب تیمور تالپور کی سندھ میں پانی کی قلت سے متعلق پیش کردہ قرار داد کے موقع پر خطاب کررہے تھے۔ ایوان میں پیش کردہ یہ قرار داد متفقہ طور پر منظور کر لی گئی۔ وزیر اعلیٰ سندھ نے بتایا کہ ہم نے وفاقی حکومت کے سامنے اپنی جن پریشانیوں کا ذکر کیا تھا، اس جانب سے ابھی تک کوئی جواب نہیں دیا گیا ہے۔ وزیر اعلیٰ سندھ نے شکایت کی کہ 1991 ء میں وفاق اور صوبوں کے درمیان پانی کا جو معاہدہ طے پایا تھا، اس پر صحیح طور سے عمل درآمد نہیں کیا جا رہا۔ انہوں نے اپوزیشن (ایم کیو ایم پاکستان) کے ارکان کو مشورہ دیا کہ وہ ایوان میں پورے سندھ کیلئے بات کریں۔ پانی کے حوالے سے سندھ اسمبلی کی جانب سے آج منظور کی جانے والی قرار داد سے ان کے ہاتھ مضبوط ہوں گے اور وہ زیادہ طاقت کے ساتھ یہ معاملہ وفاق کے سامنے اٹھا سکیں گے۔ مسلم لیگ (فنکشنل) کی خاتون رکن مہتاب اکبر راشدی نے کہا کہ ارسا کے لئے سندھ ایک مضبوط کیس تیار کرے اور حکومت سندھ اپنے آب پاشی کے نظام کو بھی بہتر بنانے کی کوشش کرے۔ پیپلز پارٹی کے فیاض بٹ نے کہا کہ حکومت سندھ اس معاملے پر سخت موقف اختیار کرے۔ ایم کیو ایم کے کامران اختر نے قرار داد کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ سندھ کے کاشتکاروں اور عوام کی طرح کراچی کے لوگوں کو بھی پانی کے عذاب سے نجات دلائی جائے اور کے ۔ 4 منصوبہ جلد از جلد مکمل کیا جائے۔ اقلیتی رکن دیوان چند چاولہ نے کہا کہ پانی کی قلت کے حوالے سے قرار داد کی مکمل حمایت کرتے ہیں۔ بعد ازاں اسپیکر آغا سراج درانی نے قرار داد منظوری کے لئے پیش کی، جسے متفقہ طور پر منظور کرلیا گیا۔ 
تازہ ترین