• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

حدیبیہ پیپر ملز کیس ایک ماضی کا باب بند ہوچکا

اسلام آباد(عثمان منظور)گو کہ تمام ججوں نے چیئرمین نیب پر حدیبیہ پیپر ملز سے متعلق لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل فائل نہ کرنے پر خاصی برہمی کا اظہار کیا تھا تاہم سپریم کورٹ نے اس کیس کو دوبارہ کھولنے سے متعلق کوئی حکم نہ دے کر اسے ماضی کا حصہ بناکر اس کا باب بند کردیا ہے۔عدالت کا حکم نامہ کہتا ہے کہ عام حالات میں ایسا عمل نیب انجام دیتا ہے تاہم جب اس ادارے کا چیئرمین یہ کام انجام دینے کو تیار نہ ہو تو دوسری جانب دیکھناہماری مجبوری ہےلہٰذا مشترکہ تحقیقاتی ٹیم تشکیل دی جارہی ہے۔جسٹس شیخ عظمت سعید نے کہا کہ کیس تیسرے قابل جج کو منتقل کیا گیاانہوں نے اپنے فیصلے تاریخ 11مارچ 2014جو کہ ایم ایس حدیبیہ پیپر ملز لمیٹڈ اور دیگر  بخلاف فیڈریشن آف پاکستان اور دیگر (پی ایل ڈی2016لاہور667) کے مطابق، مزید تحقیقات قانونی طور پر ممکن نہیں ہے۔’’ہم نے اس فیصلے کا تجزیہ کیا جو ریکارڈ پر ہے اور ہمیں اس کے اخذ کیے گئے نتیجے پر تعجب ہوا، تاہم ہمیں نیب کی ناکامی پر حیرت نہیں ہے کہ اس نے مذکورہ فیصلے کے خلاف اس عدالت میں اپیل فائل نہیں کی۔چیئرمین نیب نے بھی بے شرمی سے اس اپیل کو فائل نہ کرنے فیصلے کا دفاع کیا۔جسٹس اعجاز الحسن نے اپنے نوٹ میں لکھا کہ اس مسئلے کی اہمیت کو مدنظر رکھتے ہوئے  اور نیب کے مسلسل اقدامات کو دیکھتےہوئے  کہ ہائی کورٹ کے زیادہ تر فیصلے  جس کے تحقیقات اور عدالتی سماعت پر مختلف اثرات ہوئے  وہ نیب نے کیے تھے انہیں اس عدالت میں چیلنج کیا گیا، ہمیں حیرت ہے کہ اس فیصلے کو چیلنج کیوں نہیں کیا گیا۔پوزیشن کو واضح کرنے کے لیے ہم نے حالیہ چیئرمین نیب  اور پراسیکیوٹر جنرل کو عدالت بلوایا۔ان تمام وجوہات کے باوجود پاناما پیپرز کیس میں حدیبیہ پیپز ملز کے کیس کو دوبارہ نہیں کھلوایا گیا۔
تازہ ترین