• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

گیا دورِ پتلی تماشا گیا
وزیراعظم محمد نواز شریف نے کہا ہے، کٹھ پتلی تماشا اب ختم، اور تو سب خیر ہے لیکن خدا نہ کرے کہ کُٹ پتلی تماشا شروع ہو، تین نسلوں کا حساب دینا کوئی مذاق نہیں، ایسا تو تاریخ عالم میں نہیں ہوا، انہوں نے یہ بھی فرمایا ہمارے خاندان کا احتساب 1936ء سے شروع ہوا جب میں پیدا بھی نہیں ہوا تھا، بہرحال عدالت نے ان سے 1936ء کے احتساب کی فائل نہیں مانگی۔ ان کے دامن پر کوئی داغ نہیں مخالفین تو یہ بھی نہیں جانتے کہ جسے وہ داغ کہتے ہیں وہ کپڑے کا پرنٹ ہے، تاریخ میں تو ایسے داغدار بھی گزرے ہیں جنہوں نے جے آئی ٹی کے سامنے نہیں ساری خلقت سے مخاطب ہو کر کہا؎
تن ہمہ داغ داغ شد پنبہ کجا کجا نہم
(جسم سارا داغدار ہو گیا ہے مرہم کہاں رکھوں)
اور اردو کے مانے ہوئے ایک شاعر نے تو اپنا تخلص ہی داغ رکھ لیا اور یہ ان کا داغ ہی کہہ سکتا تھا؎
پڑا ’’جے آئی ٹی‘‘ کو کبھی ’’شیر دلوں‘‘ سے کام نہیں
جلا کے راکھ نہ کر دوں تو داغ نام نہیں
الغرض، تاریخ بھی رقم ہو گئی، نواز شریف نے سرخروئی کی سرخی چھپا لی اور میڈیا کے سامنے اپنا نوشتہ پڑھ دیا، اب صرف سند ملنا باقی ہے وہ بھی مل جائے گی اور میاں صاحب کے بدخواہ بنی گالہ والے کان کھول کر سن لیں
مدعی لاکھ برا چاہے کیا تو ہوتا ہے
وہی ہوتا ہے جو منظور خدا ہوتا ہے
اور اللہ کو کیا منظور ہے یہ بیچارے بنی گالہ والے جیالے کیا جانیں، اکثر ایسا ہوتا ہے کہ ، تدبیر کرے بندہ تقدیر کرے خندہ۔
٭٭٭٭
آ گیا عین لڑائی میں اگر وقتِ نماز
جوڈیشل اکیڈمی کے باہر عابد شیر علی کی امامت میں ظہر کی نماز ادا کی گئی، وزیراعظم کے لئے خصوصی دعا۔ عابد شیر علی نہ صرف نمازی ہیں بلکہ امام بھی ہیں، اب تو وہ ہمیں بمعہ لوڈ شیڈنگ پیارے لگتے ہیں، بلا کی گرمی، ٹینشن اور روزے کے ساتھ ن لیگیوں کا عابد شیر کی امامت میں صف بندی کرنا۔ وہ عبادت ہے جس میں اطاعت با مشقت کا عنصر غالب ہے، ایئر کنڈیشنروں کی چھائوں میں نماز پڑھنے والے آگ برساتے سورج کی چھائوں میں ظہر کی نماز ادا کر گئے تو سمجھ لیں کہ وہ تر گئے۔ یہ کوئی ایسی نئی بات نہیں اقبال نے تو اس ملت بیضاء کے بارے میں فرمایا؎
کلمہ پڑھتے تھے ہم چھائوں میں تلواروں کی
ابھی تو عدالت عظمیٰ کا حتمی فیصلہ نہیں آیا اور نواز شریف کے متوالے ان کے لئے جون کی گرمی میں ننگے آسمان تلے دعا گو ہیں، اور اب تو انہیں اطمینان ہونا چاہئے کہ ان کی جماعت پر ایسا وقت نہیں آئے گا کہ انہیں یہ کہنے کی ضرورت پڑے؎
ناداں گر گئے سجدے میں جب وقت قیام آیا
مریم نواز کے ٹویٹ رائیگاں نہیں جائیں گے اللہ ایسی شیر دل بیٹی سب کو عطا فرمائے، یہ ٹویٹ تو اخیر ہے کہ ’’نواز شریف میرا فخر ‘‘ وہ ہم سب کا فخر ہیں مریم نواز! قدم بڑھائو ہم تمہارے ساتھ ہیں، نواز شریف جیسے وزیراعظم کا پروٹوکول بغیر جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہونا واقعی جلی حروف میں تاریخ رقم کرنا ہے،
شہادت گہِ سیاست میں قدم رکھنا ہے
لوگ آسان سمجھتے ہیں سیاستداں ہونا
٭٭٭٭
باقی رہ گیا آخری عشرہ
رمضان المبارک کا ہر وز، روز عید ہوتا ہے، افطار کا اہتمام سحری کی رونقیں تراویح کی برکتیں، اور جون کا مہینہ +لوڈ شیڈنگ روزے میں ایسا رنگ بھر دیتے ہیں کہ عبادت کی جبیں قربانی کی مشقت سے چمک اٹھتی ہے، روزہ دار اور روزہ خور میں صاف فرق دکھائی دیتا ہے، برکتوں، رحمتوں، ذکر اللہ کے زمزموں پر مشتمل 20روزے گزر گئے، آخری عشرہ جہنم کی آگ سے نجات کا عشرہ ہے، اس میں لیلتہ القدر ہے، اعتکاف ہے اور چاند رات ہے، الغرض ماہ صیام کا ہر دن خیر الایام ہے، ہم نے پہلے بھی عرض کیا تھا کہ اکثر عید کے کپڑے اور دیگر لوازمات نہ ملنے پر بعض افراد خود کشی کر لیتے ہیں، اس لئے ہر روزے دار بالخصوص صاحب ثروت روزہ دار نگاہ رکھیں کہ کس کس گھر میں خود کشی کا امکان ہے، اور حفظ ماتقدم کے طور پر ابھی ہی سے اس گھر میں عید کا سامان بھجوا دیں، حکومت کے کان بھی کافی تیز ہوتے ہیں اگر وہ ہماری آواز سن لے تو ایک ہیلپ لائن کھول دے تاکہ سفید پوش نادار روزہ دار حسب ضرورت ایک کال پر اپنا عید پیک اس طرح وصول کر لیں کہ کسی کو کانوں کان خبر نہ ہو، یہ نیکی کوئی بھی صاحب استطاعت کما سکتا ہے اور کسی ممکنہ خود کشی کو روک سکتا ہے، ہم یہاں ایسے گھرانوں سے بھی کہتے چلیں کہ خود کشی حرام ہے، کیونکہ یہ جان ہماری نہیں اللہ کی ہے، اور اس کی امانت ہے جس میں خیانت جائز نہیں، اس جان کو نیک کاموں میں لگائیں اور جو پہلے آئے پہلے جنت پائے، مگر آئے تو صراطِ مستقیم پر چل کر خود کشی کے راستے سے نہیں، کیونکہ وہ نو گو ایریا ہے اسلام میں، اللہ تعالیٰ کی حدود کو کبھی کراس نہ کریں کیونکہ وہ حد سے تجاوز کرنے والوں کو پسند نہیں کرتا۔
٭٭٭٭
تاریخی رقم، رقم ہو گئی!
....Oنواز شریف کا جے آئی ٹی سے سوال:میں نے کہاں کرپشن کی، کہاں کمیشن لیا؟
کہیں نہیں!
....Oتاریخ اس کثرت سے رقم ہو گئی ہے کہ ممکن ہے ان رقومات سے غربت کا خاتمہ ہو جائے،
....Oنواز شریف مالدار ترین سیاستدان عمران خان دوسرے نمبر پر،
مگر باطنی لحاظ سے یہ رینکنگ درست نہیں۔
....Oسشما سوراج:پاکستان بھارت پڑوسی ہیں اور ہمسائے بدلے نہیں جا سکتے،
کہیں یہ بیان سرتاج عزیز نے تو لکھ کر نہیں دیا؟
....Oمریم اورنگزیب، نواز شریف کے مخالفین ایک بار پھر ناکام ہو گئے،
دراصل وہ اپنی ناکامی کو کامیابی سمجھتے ہیں، یہ راز کی بات ہے!

 

.

تازہ ترین