• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بیرون ملک سے فنڈز ممنوعہ یا غیرملکی فنڈز کیٹگری میں نہیں آتے ،تحریک انصاف

Todays Print

 اسلام آباد (نمائندہ جنگ) عدالت عظمیٰ میں پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کی عوامی عہدے کیلئے نااہلیت اور غیر ملکی فنڈنگ سے متعلق زیر سماعت مقدمہ میں پی ٹی آئی نے جواب داخل کراتے ہوئے درخواست گزار محمد حنیف عباسی کے الزامات کو بدنیتی پر مبنی قرار دیتے ہوئے انہیں مسترد کردیا ہے۔

جواب میں کہا گیا ہے کہ پاکستان مسلم لیگ ن اور پاکستان پیپلز پارٹی نے بھی بیرونی ممالک سے فنڈزاکٹھے کئے ہیں اور انہوں نے اس حوالے سے الیکشن کمیشن کو کوئی تفصیلات فراہم نہیں کی ہیں، اس معاملہ میں صرف پاکستان تحریک انصاف کے ساتھ ہی امتیازی سلوک ہو رہا ہے۔

پیر کے روز پی ٹی آئی کی جانب سے جمع کروائے گئے 700 سے زائد صفحات پر مشتمل جواب میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ پی ٹی آئی کو فارن ایجنٹ کمپنی کے ذرائع سے ملنے والے فنڈز ممنوعہ یا غیرملکی فنڈز کی کیٹگری میں نہیں آتے ہیں۔ درخوا ست گزار کی جانب سے پی ٹی آئی پر لگائے جانے والے الزامات بدنیتی پر مبنی ہیں،ان میں نہ تو کوئی صداقت ہے اور نہ ہی اس حوالے سے درخواست گزار نے کوئی ٹھوس شواہد پیش کئے ہیں۔

جواب میں تسلیم کیا گیا ہے کہ پی ٹی آئی نے دوہری شہریت رکھنے والے پاکستانیوں سے فنڈز اکٹھے کیے ہیں، لیکن ہم پرالزام لگایا گیا ہے کہ غیرمسلموں سے ممنوعہ اور غیرملکی فنڈنگ لی گئی ہے جبکہ یہ الزام لگا کر پاکستان کی اقلیتی برادری کے منہ پر طمانچہ مارا گیا ہے کیونکہ اقلیتوں کا پاکستان کی ترقی میں اہم کردار ہے۔

پاکستان کے آئین میں مسلم و غیرمسلم کے ساتھ کسی قسم کے امتیازی سلوک کی کوئی گنجائش موجود نہیں ہے ،اعلیٰ عدلیہ کے ایک عظیم جج کا تعلق بھی پاکستان کی اقلیتی کمیونٹی سے تھا۔پی ٹی آئی نے شفافیت کے ساتھ بیرون ملک فنڈ ریزنگ کی ہے اور تمام ترتفصیلات عدالت کو فراہم کر دی ہیں۔ جواب میں مزید کہا گیا ہے کہ پی ٹی آئی کے اکائونٹس کا آڈٹ ماضی کا حصہ بن چکا ہے، کسی بھی سیاسی جماعت کو ملنے والی غیر ملکی فنڈنگ کامعاملہ وفاقی حکومت کے دائرہ اختیار میں آتا ہے۔ پی ٹی آئی نے بیرونی ممالک سے فنڈزاکٹھے کرنے کی تفصیلات بھی سپریم کورٹ میں جمع کرا دی ہیں۔

تازہ ترین