• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وزیراعظم کی زیرصدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس، بھارتی اشتعال انگیزی ، مقبوضہ کشمیر میں مظالم کی مذمت، افغان امن عمل کی حمایت

Todays Print

اسلام آباد (نمائندہ جنگ) قومی سلامتی کمیٹی نے دہشت گردی کے خلاف جاری آپریشنز با لخصوص رد الفساد اور خیبر فور کے نتائج پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ دہشت گرد عناصر کی آخری کڑی کے خاتمے تک یہ آپریشنز جاری رہیں گےاس عزم کا اظہار گزشتہ روز وزیر اعظم شاہد خا قان عباسی کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں کیا گیا۔ اجلاس میںبھارتی اشتعال انگیزی، مقبوضہ کشمیر میں مظالم کی مذمت اور افغان امن عمل کی حمایت کا فیصلہ کیا گیا ۔

اجلاس نے افغانستان میں موجود نیٹ ورک کی سپورٹ سےپا کستان میں دہشتگرد ی کے واقعات اور افغان سرحد سے مسلسل کراس بارڈر فائرنگ کے واقعات سمیت تمام مسائل کو حل کرنے کیلئے افغان عوام اور حکومت سے ہر سطح پر مل کر کام کرنے کے عزم کا اظہار کیا گیا۔قومی سلامتی کمیٹی نے  انڈین فورسز کی جانب سے لائن آف کنٹرول پر مسلسل کراس بارڈر فائرنگ کے واقعات پر شدید تشویش کا اظہار کیا گیااور مقبوضہ کشمیر میں بے گناہ شہر یوں کے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کی شدید مذمت کی۔اجلاس کے شرکاء نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ خطہ کا امن اور ترقی براہ راست بنیادی مسئلہ جموں و کشمیر سمیت تمام تصفیہ طلب معاملات کو حل کرنے سے جڑا ہے۔

کمیٹی نے 70ویں یوم آ زادی کے موقع پر پوری قوم نے جس ملی جذبے کا اظہار کیا اسے سر اہا۔دریں اثنا ذرائع نے جیو نیوز کو تہمینہ جنجوعہ کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ پاکستان، افغانستان کے امن، استحکام کیلئے اصولی موقف پر قائم ہے اور ممکنہ فعال کردار ادا کررہا ہے۔ بریفنگ میں وزیراعظم سمیت دیگر شرکاء کو بتایا گیا کہ افغان حکومت کو دہشت گرد گروپوں کی پناہ گاہوں کےخاتمے کے اقدامات کا کہا گیا ہے۔

 بریفنگ میں بتایا گیا کہ پاکستان کی جانب سے افغان صدر کو پیش کردہ موقف سے بھی آگاہ کیا گیا، جبکہ افغان حکومت کو آگاہ کیا گیا کہ پاکستان مصالحتی عمل کیلیے پرعزم ہے۔ بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ افغا نستان کو پیغام پہنچایا گیا ہے کہ پاکستان چار فریقی مذاکراتی عمل دوبارہ شروع کرنے کیلئے کردار ادا کرنے کو تیار ہے۔  بریفنگ کے دوران سیکرٹری خارجہ نے افغان صدر اور دیگر افغان حکام سے ہونے والی ملاقاتوں سےآگاہ کیا۔

 ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ اجلاس کے دوران باہمی تعلقات پر افغا نستان کے تحفظات اور سوچ سے متعلق بھی آگاہ کیا گیا ۔ اجلاس میں مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم پر عالمی برادری سے رابطوں کی حکمت عملی کا بھی  جائزہ  لیا گیا۔ واضح رہے کہ شاہد خاقان عباسی کے وزارت عظمی کا منصب سنبھالنے کے بعد یہ پہلا اجلاس تھا۔

اجلاس میں وزیر دفاع انجنیئر خرم دستگیر ،وزیر خزانہ اسحقٰ ڈار ، وزیرداخلہ احسن اقبال ،وزیر خارجہ خواجہ آصف ،چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف جنرل زبیر محمود ،چیف آف آرمی اسٹاف جنرل جنرل قمر جا وید باجوہ ، چیف آف نیول اسٹاف ایڈمرل محمد ذکاء اللہ ،چیف آف ایئر اسٹاف ایئر چیف مارشل سہیل امان ، نیشنل سیکیورٹی ایڈ وائزر لیفٹنٹ جنرل (ر) ناصر خان جنجوعہ، ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل نوید مختار اور سینئر سول اور فوجی حکام نے شرکت کی۔

تازہ ترین