• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

منصف بنو، حاکم یا مدعی نہیں،قلم یا بندوق سے رائے نافذ کرنا بدترین آمریت، مریم نواز، ہیروں سے جڑا سونے کا تاج یتیم خانے کو دیدیا

Todays Print

سرگودھا(جنگ نیوز) سابق وزیر اعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز نے کہا ہے کہ اپنا اپنا کام کرو، مدعی اور حکمران نہیں منصف بنو، قلم یا بندوق سے رائے نافذ کرنا بدترین آمریت ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوام کی عدالت میں نوازشریف نہیں پاکستان کا مقدمہ لائی ہوں، نواز شریف کو دلوں اور سیاسی طور پر نکالنے کے لیے کروڑوں لوگوں کو بھی نا اہل کرنا پڑے گا، عدلیہ کے لیے تحریک چلائے تو جائز ہے اور اپنے ووٹوں کے تقدس کے لیے عوام میں جائے تو غلط ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت چلانا عوام پر چھوڑ دو اور مقدس اداروں کو سیاسی لڑائی میں مت گھسیٹو، مسلم لیگ (ن) کی طاقت میں کمی نہیں آئی اضافہ ہوا ہے، 2 روز قبل دنیا نے دیکھا کہ نیب ہمارے خلاف گواہ تیار کرکے لایا لیکن وہ ہمارے حق میں گواہی دے کر چلے گئے۔ یہ بات انہوں نے سرگودھا میں مسلم لیگ (ن) کے سوشل میڈیا کے کنونشن سے دھوں دار خطاب کرتے ہوئے کہی۔ اس موقع پر مریم نواز کو ہیروں سے جڑا سونے کا تاج پہنایا گیا لیکن مریم نواز نے تاج یتیم خانے کو دیدیا۔ خطاب کرتے ہوئے مریم نواز کا کہنا تھا کہ پاکستان اب تک مولوی تمیز الدین اور جسٹس منیر کے فیصلوں کو رو رہا ہے، عوام کی عدالت میں نواز شریف کا نہیں بلکہ پاکستان کا مقدمہ لائی ہوں۔ انہوں نے کہا کہ ہم آمریت کے اندھیروں کو مٹانے کی کوشش کر رہے ہیں، ہم نے بجائے غلطیوں سے سیکھنے کے مسلم لیگ کو سینیٹ کے الیکشن سے اٹھا کر باہر پھینک دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ کیا کسی نے کبھی دیکھا کہ پوری جماعت کو الیکشن سے باہر کردیا ہو اور اس جماعت کو جو 22 کروڑ عوام کی نمائندہ ہے، اس پوری جماعت کو الیکشن سے باہر کردیا بلکہ شیر کا نشان بھی چھین لیا گیا۔ مریم نواز نے کہا کہ مذاق شیر کے نشان اور مسلم لیگ کے ساتھ ہوا ہے اور یہ نواز شریف نہیں بلکہ عوام کے ساتھ مذاق ہوا ہے، نواز شریف کے چاہنے والوں کے ووٹوں کی پرچیوں پر ڈاکہ ڈالا گیا ہے، عوام کی رائے پر اپنی رائے بندوق یا قلم کے ذریعے نافذ کرنا آمریت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ نواز شریف دلوں میں بستا ہے، ان عقل مندوں کو کوئی سمجھائے کہ انہیں کسی صدارت کی اسٹیمپ کی ضرورت نہیں ہے اور نواز شریف وزرات عظمیٰ یا صدارت کی وجہ سے نواز شریف نہیں بنا بلکہ اللہ کے کرم اور عوام کی محبت سے بنا ہے۔ مریم نواز نے کہا کہ پرویز مشرف نے چیف جسٹس سمیت 60 ججز کو نکال کر باہر کردیا تھا اور ان کے بچوں کا دودھ بند کردیا تھا تو یہ منصف بھی اپنے آپ کو بحال کرانےکیلئے عوام کی عدالت میں آئے تھے، عدلیہ اپنی بحالی کیلئے نکلی تھی تو نواز شریف نے تحریک چلائی تھی، وہ عدلیہ کے لیے تحریک چلائے تو جائز ہے اور اپنے ووٹوں کے تقدس کے لیے عوام میں جائے تو غلط ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ عوام قانون کے رکھوالوں کے لیے باہر نکلے تو ٹھیک ہے لیکن عوام اپنے رکھوالے کے لیے باہر نکلے تو توہین عدالت ہوجاتی ہے۔ مریم نواز نے کہا کہ دنیا بھر میں یہ ہوتا ہے کہ ملزم کو شک ہوتا ہے کہ مقدمہ سننے والا جج انصاف نہیں کرسکتا اور بغض و عناد رکھتا ہے تو اس میں اخلاقی جرات ہوتی ہے کہ وہ خود بینچ سے ہٹ جاتا ہے لیکن یہاں پانامہ کا 5 رکنی اسکواڈ نواز شریف کے خلاف ہر وقت تیار رہتا ہے۔ سابق وزیر اعظم کی صاحبزادی کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کے 7 ججز نواز شریف کے مقدمے سن رہے ہیں لیکن ہزاروں اور لاکھوں کی تعداد میں عوام انصاف کے منتظر ہیں۔ (ن) لیگی رہنما نے عمران خان کا نام لیے بغیر ان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ایک لاڈلہ نواز شریف کے خلاف پٹیشن لے کر عدالت گیا تھا وہ بھی کہنے پر مجبور ہوگیا کہ سپریم کورٹ نے کیا فیصلہ دیا ہے۔

تازہ ترین