فلم ’سردار ادھم‘ کو بھارتی جیوری نے آسکر میں انٹری کیلئے منظور نہیں کیا

October 28, 2021

نئی دہلی (مانیٹرنگ ڈیسک) بھارتی جیوری نے فلم ’سردار ادھم‘ کو آسکر 2022 کے لیے ملک کی باضابطہ انٹری کے طور پر منظور نہیں کیا کیونکہ ان کے مطابق فلم ’برطانویوں کے خلاف نفرت پھیلاتی‘ ہے۔شوجیت سرکار کی ہدایت کاری میں بننے والی یہ فلم ایک انقلابی آزادی پسند سردار ادھم سنگھ کی زندگی پر مبنی ہے۔ وہ امرتسر میں 1919 کے جلیانوالہ باغ قتل عام کا بدلہ لینے کے لیے لندن میں پنجاب کے سابق گورنر مائیکل اوڈائر کو قتل کرنے کے حوالے سے مشہور ہیں۔مائیکل اوڈائر 1913 سے 1919کے درمیان ہندوستان کی ریاست پنجاب میں برطانوی لیفٹیننٹ گورنر تھے۔مائیکل اوڈائر کے دور میں ہی جلیانوالہ باغ قتل عام ہوا، جہاں برطانوی فوجیوں نے پرامن مظاہرین پر اس وقت تک فائرنگ کی جب تک کہ ان کا گولہ بارود ختم نہیں ہوا۔اس واقعے میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 379 سے لے کر 1500کے درمیان ہے۔فلم کا انتخاب نہ ہونے کی وضاحت کرتے ہوئے بھارت کے موسیقار اندرادیپ داس گپتا نے ٹائمز آف انڈیا کو بتایاکہ سردار ادھم کا دورانیہ تھوڑا طویلہے اور جلیانوالہ باغ کے واقعے کا ذکر کرتی ہے۔‘انہوں نے مزید کہا کہ ہندوستانی جدوجہد آزادی کے ایک بے نام ہیرو پر ایک پرتکلف فلم بنانا ایک ایماندارانہ کوشش ہے، لیکن اس عمل میں یہ ایک بار پھر انگریزوں کے خلاف ہماری نفرت کا اظہار کرتی ہے۔ گلوبلائزیشن کے اس دور میں اس نفرت سے جڑے رہنا مناسب نہیں ہے۔ ‘دوسری جانب جیوری کے فیصلے سے شائقین کافی پریشان ہیں۔اسٹوڈنٹس فیڈریشن آف انڈیا کی جوائنٹ سیکرٹری دیپسیتا دھر نے کہا کہ سردار ادھم کو آسکر نامزدگی کے لیے ایک بھارتی (جیوری) نے مسترد کیا۔