تحریک انصاف نے این اے 133 سنہری طشتری میں ن لیگ کو پیش کردیا

November 27, 2021

اسلام آباد (طارق بٹ) قومی اسمبلی کا حلقہ این اے۔133سنہری طشتری میں رکھ کر مسلم لیگ (ن) کو پیش کر دیا گیا ہے۔ اس حلقے سے حکمراں جماعت تحریک انصاف کے اُمیدوار میں صلاحیت نظر نہیں آتی، انہیں شکست کھا جانے کا خدشہ بھی لاحق ہے۔ استعداد نہ ہونے کے خوف نے جمشید اقبال چیمہ کو انتخابی معرکے سے دُور کر دیا۔

یہ نشست مسلم لیگ (ن) کے رہنما پرویز ملک کے انتقال کے باعث خالی ہوئی ہے۔ جہاں سے ان کی بیوہ شائستہ ملک ن لیگ کے ٹکٹ پر اُمیدوار ہیں جو اپنے بیٹے علی پرویز ملک کے ساتھ مخصوص نشستوں پر پہلے ہی سے ارکان ہیں۔

اُمیدواروں کے لئے الیکشن ٹریبونل اور لاہور ہائی کورٹ میں جنگ ہارنے کے بعد جمشید اقبال چیمہ دل ہار بیٹھے ہیں اور ان کا سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کا ارادہ دکھائی نہیں دیتا۔ این اے۔133پر ضمنی انتخاب 5دسمر کو ہوگا۔

دیہی انتخابی حلقوں سے امیدوار انتخاب نہ لڑنے کی کبھی غلطی نہیں کرتے، ان کے تجویز کنندہ کا تعلق بھی اس حلقہ انتخاب سے نہ ہونے کے باعث ان کے کاغذات نامزدگی مسترد ہوئے۔ متبادل امیدوار ان کی اہلیہ مسرت کے کاغذات نامزدگی میں بھی یہی غلطی دہرائی گئی۔

سینیٹر اعجاز چوہدری نے اپنے بیٹے کو پارٹی ٹکٹ نہ ملنے پر انتخابی عمل سے فاصلہ اختیار کرلیا جبکہ پی ٹی آئی میں آپس کے اختلافات بھی کھل کر سامنے آ گئے ہیں۔

اب پی ٹی آئی کے حامیوں کو کوئی راہ نظر نہیں آ رہی ہے۔ تاہم جمشید چیمہ کا انتخاب نہ لڑنا پیپلزپارٹی کے لئے لاہور میں قدم جمانے کا بہترین موقع ہے۔ پیپلزپارٹی کے رہنمائوں نے سراج الحق سے مل کر جماعت اسلامی سے بھی مدد مانگی ہے۔