پاکستان میڈیکل کمیشن کی پالیسیاں ڈاکٹر دشمن،نظرثانی کی جائے‘پی ایم اے

December 01, 2021

ملتان (سٹاف رپورٹر) پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن نےپاکستان میڈیکل کمیشن کی پالیسوں کو ڈاکٹر دشمن قرار دیتے ہوئے نظرثانی کا مطالبہ کردیاہے اور مطالبہ کیا ہے کہ قومی لائسننگ امتحان(NLE) میں پاس نمبروں کی شرح 50 فیصد، امتحان کا طریقہ کار آسان ، سٹیپ ون ختم کرنے کے قانون کی واپسی،این ایل ای امتحان سے متعلق تحفظات دور کئے جائیں ، بصورت دیگر پنجاب بھر میں ہڑتال کی جائے گی ،یہ اعلان پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن ملتان کے صدر پروفیسر ڈاکٹر مسعود الرئوف ہراج نے دیگر کابینہ ممبران کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا ، انہوں نے کہا کہ قومی لائسنسنگ امتحان (این ایل ای) کے خلاف تمام ڈاکٹروں بالخصوص فارن میڈیکل گریجویٹس میں شدید بے چینی پائی جا رہی ہے جس پر حکومت کو فوری اقدامات اٹھانے چاہئیں، این ایل ای امتحان کے ذریعے ڈاکٹروں کو ذہنی اذیت میں مبتلا کر دیا گیا ہے، این ایل ای پارٹ 2 کا امتحان گزشتہ ماہ زکریا یونیورسٹی میں منعقد ہوا جہاں پی ایم سی نے اپنی مرضی سے ایگزامینرز کو تعینات کیا اس امتحان میں تقریباً 70 سے 80 طلبا کامیاب ہوئے لیکن پی ایم سی نے ملتان سینٹر کا نتیجہ روک کر طلباء کو دوبارہ راولپنڈی میں آ کر امتحان دینے کا کہہ دیا ہے، ہمارا مطالبہ ہے کہ ملتان سینٹر کے نتائج کو قبول کرتے ہوئے دوبارہ امتحان لینے کی شرط ختم کی جائے جبکہ این ایل ای امتحان میں پاس نمبروں کی شرح دیگر امتحانات کی طرح 70 کے بجائے 50 فیصد کی جائے، پی ایم اے عہدیداران نے کہا کہ این ایل ای امتحان میں بہت سے ایسے 70 فیصد حاصل کرنے والے طلباء کو لازمی سٹیشنز میں فیل کیا گیا ہے، ہمارا مطالبہ ہے کہ لازمی سٹینشنز کو ختم کر کے امتحان کے طریقہ کار کو آسان بنایا جائے جبکہ این ایل ای امتحان میں 3بار سٹیپ 2 ناکام ہونے پر سٹیپ ایک ختم کرنے کے قانون کو ختم کیا جائے، پریس کانفرنس میں ڈاکٹر طارق وقار، ڈاکٹر مرتضی بلوچ، ڈاکٹر شیخ عبدالخالق، ڈاکٹر ذوالقرنین حیدر، ڈاکٹر وقار نیازی،ڈاکٹر فہد،راؤ حمزہ،امجد ملک سمیت دیگر بھی ہمراہ موجود تھے۔