APNS سے ملکر پرنٹ میڈیا کے مسائل حل کرینگے، حسان خاور

December 07, 2021

لاہور (پ ر) وزیراعلیٰ پنجاب کے معاون خصوصی حسان خاور نے کہا ہے کہ اے پی این ایس کے ساتھ ملکر پرنٹ میڈیا انڈسٹری کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کریں گے ، اشتہارات کی منصفانہ تقسیم اور اشتہارات کی بروقت ادائیگی کو یقینی بنائیں گے جس سے اخباری بحران جلد ختم ہو جائے گا۔ وہ گزشتہ روز مقامی ہوٹل میں اے پی این ایس پنجاب کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کررہے تھے جس میں پنجاب کمیٹی کے ارکان نے بڑی تعدادمیں شرکت کی ۔ اجلاس کا آغاز سید عرفان شاہ نے تلاوت کلام پاک سے کیا۔ وفاقی وزارت اطلاعات و نشریات کے پرنسپل انفارمیشن آفیسر سہیل علی خان اسلام آباد سے اور اے پی این ایس کے صدر سرمد علی اور سیکرٹری جنرل ناز آفرین کراچی سے شرکت کیلئے آئے ۔اے پی این ایس پنجاب کمیٹی کے چیئرمین ممتاز اے طاہر نے مہمانان خصوصی اور اے پی این ایس کے قائدین اور جملہ ممبران کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ اخبارات مالی بحران کے سبب آکسیجن ٹینٹ میں سانس لے رہے ہیں تاہم وفاقی وزارت اطلاعات کے نئے اقدام اور پی آئی اوکے حوصلہ افزاء بیانات روشنی کی کرن بن کر سامنے آئے ہیں ۔ چیئرمین کمیٹی ممتاز احمد طاہر نے تمام مہمانان و ممبران کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ حسان خاور کی اے پی این ایس پنجاب کے ارکان سے یہ پہلی ملاقات ہے۔ اے پی این ایس کے عہدیداران و جملہ اراکین آپ کو خوش آمدید کہتے ہیں اور آپ کی تقرری پر مبارکباد پیش کرتے ہیں۔ آل پاکستان نیوز پیپرز سوسائٹی کے صدر سید سرمد علی نے کہا کہ پنجاب حکومت کا پبلک ریلیشنز ڈیپارٹمنٹ ملک بھر میں مثالی کارکردگی کا حامل تھا تاہم گزشتہ کچھ عرصہ سے یہاں ادائیگیوں اور اشتہارات کی تقسیم کا نظام پہلے جیسا نہیں رہا۔ ادائیگیوں کے فارمولہ میں تبدیلی سے اخبارات بے حد متاثر ہوئے۔ حکومت اور اخبارات میں دوریاں پیدا کرنے والے مسائل فوری حل طلب ہیں، ریجنل اخبارات کو دیئے جانے والے اشتہارات کے مختص شدہ 25 فیصد کوٹہ پر بھی عمل درآمد نہیں کیا جا رہا ہے۔ سید سرمد علی نے کہا کہ ڈی جی پی آر پنجاب کی طرف سے ریجنل اور میٹرو پولیٹن بی اخبارات کو کلر ایس پی ایل اشتہارات دینے پر پابندی کو فوراً ختم کرکے تمام اخبارات کے ساتھ یکساں سلوک کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت کی جانب سے بھی مثبت پیش رفت سامنے آرہی ہے۔ تاہم ادائیگیوں کے مسائل کو مزید فعال بنانے کی ضرورت ہے، اشتہارات کے ریٹس میں اضافہ ناگزیر ہے۔