گھریلو تشدد بل 2014کے نفاذ کویقینی بنایا جائے، مقررین

December 07, 2021

کوئٹہ (اسٹاف رپورٹر) خواتین کے حقوق کے تحفظ کو یقینی بنانے کی جدوجہد کرنے والے نیٹ ورکس ورکنگ ویمن فورم، آر آر این اور پرپل ویمن کے نمائندوں نے مطالبہ کیا ہے کہ گھریلو تشدد کی بڑ ھتی شرح کو کم کرنے کے لیے کر فوری طور پر گھریلو تشدد کے 2014بل کے نفاذ کویقینی بنایا جائے SDG کے نتائج کو حاصل کرنے کے لیے تعلیم، صحت اور برابری تک لڑکیوں کی رسائی میں معاونت کے عمل کو تیز کیا جائے ، خواتین کو نفسیاتی ، سماجی دبائواور خوف سے محفوظ رکھنے اور معاشرے میں ذمہ دار ا نہ کردار ادا کرنے کے لیے وسائل اور مواقع تک ان کی رسائی کو یقینی بنایا جائے ، اس لیے وقت کی ضرورت ہے کہ بلوچستان میں بچوں کی شادی پر پابندی کا بل اسمبلی سے پاس کیا جائے اور پہلے سے منظور شدہ پرو وومن قوانین کے رول اف بزنس بنا کر فوری طور پر عملدرامد شروع کیا جائے ان خیالات کا اظہار صائمہ جاوید، رفعت ،بہرام لہڑی ،زہرہ حسن،نگہت شبیع،سمیع شارق،حبیب طاہرنے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ،نیٹ ورک ممبران کا کہنا تھاکہ کام کرنے والی خواتین کو پیشہ ورانہ تقاضوں اور خاندان کی دیکھ بھال کے درمیان توازن برقرار رکھنے کا دبائو برداشت کرنا پڑتا ہے۔ اس کا ʼتولیدی کردار اور پیداواری کردارسب آپس میں مل گئے وہ مردوں کے برعکس بہت زیادہ بوجھ کا شکار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ معاشرے نے کووڈ-19 سے پہلے اور اس کے دوران گھریلو تشدد کے واقعات میں تیزی سے اضافہ دیکھاگیا ،ہم صنفی مساوات اور خواتین کو بااختیار بنانے کی پالیسی کی توثیق کرنے پر حکومت کو مبارکباد پیش کرتے ہیں ۔