نور مقدم کی بہن عدالت میں رو پڑیں

December 08, 2021

ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد میں نور مقدم قتل کیس کی سماعت کے دوران مقتولہ نور مقدم کی بہن سارہ مقدم رو پڑیں۔

مقتولہ نور مقدم کی بہن سارہ مقدم اور والد شوکت مقدم بھی عدالتی کارروائی سننے کے لیے کمرۂ عدالت میں موجود تھے، جرح کے دوران گواہان کے بیان کے دوران سارہ مقدم آبدیدہ ہو گئیں۔

دورانِ سماعت استغاثہ کے گواہ اے ایس آئی زبیر مظہر پر ملزمان کے وکلاء کی جرح مکمل کر لی گئی۔

پوسٹ مارٹم کرنے والی ڈاکٹر سارہ گواہ کے طور پر عدالت کے سامنے پیش ہوئیں جنہوں نے عدالت کو بتایا کہ انہوں نے 21 جولائی کو صبح 9 بج کر 30 منٹ پر نور مقدم کا پوسٹ مارٹم کیا تھا۔

ڈاکٹر سارہ پر ملزمان کے وکلاء کی جرح مکمل کر لی گئی۔

دورانِ سماعت کمپیوٹر آپریٹر مدثر بطور گواہ عدالت میں پیش ہو گئے۔

ملزم ظاہر جعفر کے وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ متعلقہ افراد کی موجودگی میں سی سی ٹی وی ویڈیو عدالت میں چلانا چاہتے ہیں، نہیں چاہتے کہ مزید ویڈیو لیک ہو، اس لیے میڈیا کو کمرۂ عدالت سے نکالا جائے۔

دوسری جانب پولیس مرکزی ملزم ظاہر جعفر کو کمرۂ عدالت سے بخشی خانے لے گئی۔

ملزمہ عصمت آدم جی کے وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ میری کلائنٹ عصمت آدم جی کو سماعت کے بعد ملزم ذاکر جعفر سے بات کرنے کی اجازت دی جائے۔

جج عطاء ربانی نے اجازت دیتے ہوئے کہا کہ ٹھیک ہے، عصمت آدم جی کو ذاکر جعفر سے بات کرنے کی اجازت ہے۔