پلیٹ فارم پر غیر قانونی اور خطرناک سرگرمیوں کیلئے کوئی جگہ نہیں، ترجمان ٹک ٹاک

May 20, 2022

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)ویڈیو شیئرنگ ایپ ٹک ٹاک نے چند ٹک ٹاکرز کی جانب سے مارگلہ ہلز نیشنل پارک میں آگ لگا کر ویڈیو بنانے کے واقعے پر بیان جاری کیا ہے۔ ترجمان ٹک ٹاک کا کہنا ہے کہ خطرناک مواد یا غیر قانونی رویے کی تشہیر پلیٹ فارم کی کمیونٹی گائیڈ لائنز کی خلاف ورزی ہے۔ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ مذکورہ ویڈیوز کو پلیٹ فارم سے ہٹا دیا گیا ہے۔ پلیٹ فارم پر غیر قانونی اور خطرناک سرگرمیوں کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ہم ہر کسی کو اپنے رویے میں احتیاط اور ذمہ داری کا مظاہرہ کرنے کی ترغیب دیتے ہیں۔ دوسری جانب شہراقتدار کا ترقیاتی ادارہ اور پولیس جنگلات دشمن ٹک ٹاکرز کے خلاف حرکت میں آ گئے اور مارگلہ ہلز نیشنل پارک میں درختوں کو آگ لگاکر ٹک ٹاک ویڈیو بنانے والی ماڈل اور اس کے ساتھیوں کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا۔سوشل میڈیا پر شہرت کی بھوک مٹانے کی خاطر اسلام آباد کے جنگل کو آگ لگانے والے ٹک ٹاکر ماڈل ڈولی اور اس کے ساتھی ٹک ٹاکرز کے خلاف ایف آئی آر شعبہ ماحولیات کی مدعیت میں کاٹی گئی۔ ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ ماڈل ڈولی نے جنگل میں آگ لگا کر ٹک ٹاک ویڈیو بنائی، ٹک ٹاکرز کیخلاف تحفظ ماحولیات ، فارسٹ ایکٹ اور دیگر متعلقہ دفعات کے تحت قانونی کارروائی کی جائے۔ سی ڈی اے کے شعبہ ماحولیات اور وائلڈ لائف بورڈ کی جانب سے بطور ثبوت پیش کی گئی ٹک ٹاک ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ چار لڑکوں نے جنگل میں آگ لگائی پھر ماڈل ڈولی نے ویڈیو شوٹ کی۔ مقدمہ میں نامزد ٹک ٹاکر اصغر نے واقعہ میں ملوث ہونے کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس نے نہ جنگل کو آگ لگائی اور نہ ہی ویڈیو بناتے وقت جنگل کو کسی قسم کا نقصان پہنچا۔وفاقی وزیر ماحولیاتی تبدیلی شیری رحمان نے واقعہ کے مذمت کرتے ہوئے کہا کہ میں نے جنگلات میں ٹک ٹاکرز کی جانب سے لگنے والی آگ کے واقعات کا نوٹس لیا ہے۔