ممبئی(مانیٹرنگ ڈیسک) بولی وڈ اداکار رنویر سنگھ نے حالیہ دنوں ایک برہنہ فوٹوشوٹ کرایا تھا جس پر بہت لے دے ہوئی اور ان کے خلاف ایف آئی آرز بھی کٹوائی گئیں۔ اب خاتون وکیلنے کلکتہ ہائی کورٹ سے رجوع کر لیا ہے اور استدعا کی ہے کہ ریاست مغربی بنگال کی حکومت کو رنویر سنگھ کے برہنہ فوٹوشوٹ کی تمام پرنٹ فوٹوکاپیاں ضبط کرنے کا حکم دیا جائے۔بھارتی میڈیا کے مطابق کلکتہ ہائی کورٹ میں یہ درخواست خاتون وکیل نازیہ الٰہی خان کی طرف سے دائر کی گئی ہے۔ نازیہ الٰہی نے درخواست میں موقف اختیار کیا ہے کہ عوام کی اکثریت کی نظر میں رنویر سنگھ کی تصاویر فحش اور قابل اعتراض ہیں،اس طرح کے فوٹو شوٹ کا کولکتہ کے بہت سے لوگوں اور نابالغوں پر برا اثر پڑے گا۔ لہٰذاریاستی حکومت کو اس فوٹوشوٹ کی پرنٹ کاپیاں ضبط کرنے اور میگزین (جس میں یہ تصاویر شائع ہوئی تھیں) کی ویب سائٹ کو مغربی بنگال میں بلاک کرنے کا حکم دیا جائے۔خیال رہے کہ ہندی سنیما کے مشہور فنکار رنویر سنگھ نے گزشتہ ماہ ایسا فوٹو شوٹ کرایا تھا جس کے بعد ہر طرف سنسنی پھیل گئی تھی۔ رنویر سنگھ کے برہنہ اس فوٹو شوٹ نے ایک نئے تنازع کو جنم دے دیا۔ اس کے بعد سے، رنویر سنگھ کے اس فوٹو شوٹ کے بارے میں کچھ اپ ڈیٹس آتے رہتے ہیں۔ یہ پہلا موقع نہیں ہے جب رنویر سنگھ کا نام برہنہ متنازع فوٹو شوٹ کے لیے آیا ہو۔ گزشتہ ماہ رنویر سنگھ کے خلاف ممبئی پولیس اسٹیشن میں خواتین کے جذبات کو ٹھیس پہنچانے پر اس فوٹو شوٹ کے حوالے سے ایف آئی آر کا مطالبہ کرنے والا خط بھیجا گیا تھا۔ اس کے علاوہ رنویر کے اس فوٹو شوٹ کے خلاف بھارت کے مختلف حصوں میں کافی ہنگامہ ہوا تھا۔