کڈنی اینڈ لیور انسٹیٹیوٹ بحال

May 25, 2022

ہمارے ملک کی ہمیشہ سے یہ بدقسمتی رہی ہے کہ یہاں ایک سیاسی جماعت کے شروع کیے گئے ترقیاتی اور فلاحی منصوبوں کو دوسری سیاسی جماعتوں نے مسندِ اقتدار پر براجمان ہوتے ہی سیاسی انتقام کے طور پر یا تو فوری بند کروا دیا یا وہ منصوبے اپنے من پسند نااہل لوگوں کے سپرد کر دیے گئے، جس سے نقصان صرف اور صرف پاکستان اور اِس کے عوام کا ہوا۔ تحریک انصاف کے دورِ حکومت میں بالخصوص ایسا رویہ دیکھنے میں آیا۔ پاکستان کڈنی اینڈ لیور ٹرانسپلانٹ انسٹی ٹیوٹ (پی کے ایل آئی)جیسا بہترین فلاحی منصوبہ جو مسلم لیگ (ن) کے دور میں شروع کیا گیا تھا، تحریک انصاف کے سیاسی انتقام کا نشانہ بنا جس کی وجہ سے نہ صرف لاہور بلکہ ملک بھر میں جگر، گردے اور ہیپاٹائٹس کے مرض میں مبتلا افراد کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا کیونکہ پی کے ایل آئی میں اِن مریضوں کو عالمی معیار کی علاج معالجے کی مفت سہولیات فراہم کی جاتی تھیں۔ گزشتہ دورِ حکومت میں اپنے من پسند لوگوں کو نوازنے کیلئے پی کے ایل آئی کے چیئرمین ڈاکٹر سعید اختر کے خلاف مہم چلاتے ہوئے اُنہیں اِس عہدے سے ہٹایا گیا جس کے بعد وہ دل برداشتہ ہو کر امریکہ واپس چلے گئے۔ اب وزیراعظم شہباز شریف نے ایک مرتبہ پھر پی کے ایل آئی کے بورڈ کو بحال کرنے کا باضابطہ حکم جاری کردیا ہے۔ وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق ڈاکٹر سعید اختر کو امریکہ سے واپس بلا کر پھر پی کے ایل آئی کا چیئرمین مقرر کردیا گیا ہے۔ اُمید کی جاتی ہے کہ وزیراعظم کی ذاتی دلچسپی اور ڈاکٹر سعید اختر کی محنت اور لگن سے یہ ادارہ ایک مرتبہ پھر جلد ہی جگر اور گردے کے امراض میں مبتلا افراد کے عالمی معیار کے مطابق علاج معالجے میں مصروفِ عمل ہوگا، ساتھ ہی ساتھ وزیراعظم کو وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے ماتحت دیگر اسپتالوں میں بھی علاج معالجے کی بہتر سہولتوں کی فراہمی یقینی بنانی چاہیے۔

اداریہ پر ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائے دیں00923004647998