اسٹیٹ بینک کی سالانہ مالی استحکام جائزہ رپورٹ جاری

June 22, 2022

کراچی(اسٹاف رپورٹر) اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے اپنی سالانہ رپورٹ مالی استحکام کا جائزہ برائے 2021ء جاری کر دی ہے۔ اس جائزے میں بینکوں، غیر بینک مالی اداروں، مالی منڈیوں، مالی مارکیٹ کے انفراسٹرااکچر اور غیر مالی کارپوریٹ اداروں سمیت مالی شعبے کے بعض اجزاکی کار کردگی اور خطرے کی جانچ کی گئی ہے۔ عالمی محرکات کے تجزیے سے یہ بات سامنے آتی ہے کہ وبا کے بہتر انتظام اور ویکسین لگانے کی جامع مہم کے نتیجے میں عالمی معاشی سرگرمی میں بحالی کا جو عمل 2020ء کی دوسری ششماہی میں شروع ہوا تھا، 2021ء میں اس کی رفتار مزید تیز ہو گئی۔ تاہم، رسدی زنجیر میں تعطل سے مہنگائی کا دباؤ بڑھ گیا اور کووڈ 19کی متعدد نئی اقسام سے عالمی معاشی سرگرمی اور مالی منڈیوں کو چیلنجز درپیش رہے۔ جائزے میں اس بات کو اجاگر کیا گیا ہے کہ ملکی معیشت کو 2021ء میں کووڈ 19 کی دو لہروں کا سامنا کرنا پڑا ، تاہم وبا کے مؤثر انتظام کی بدولت ان کے اثرات قدرے متعدل رہے، جبکہ اس سے معاشی سرگرمی کی مضبوط بحالی میں مدد ملی۔ معیشت کے کھلنے اور برہدف پالیسی اقدامات ، جن میں سے بیشتر2021ء میں کیے گئے، کے نتیجے میں معاشی سرگرمی میں مضبوط بحالی ہوئی۔ مالی سال21ء میں جی ڈی پی میں5.7فیصد (مالی سال20ء میں1.0فیصد کمی ہوئی تھی) نمو ہوئی، اور مالی سال22ء میں اس کی رفتار مزید بڑھ گئی اور تخمین شدہ نمو6.0فیصد رہی۔2021ء میں مالی شعبے کے اثاثوں کی بنیادمیں15.6فیصد نمو ہوئی۔2021ء میں مالی نظام کے ایک بڑے حصے نے 19.6فیصد (2020ء میں14.2فیصد ) کی مضبوط نمو درج کی ، اسلامی بینکاری اداروں کے جز نے بھی مضبوط کارکردگی دکھائی اور2021ء میں ان کے اثاثوں کی بنیاد میں 30.6فیصد اضافہ ہوا، جس سے بینکاری کے شعبے میں ان کا حصہ160بی پی ایس کے اضافے سے 18.6فیصد تک پہنچ گیا۔ مائیکروفنانس بینکوں نے معقول نمو دکھائی۔ مالی منڈیوں کا انفرا اسٹرکچر (ایف ایم آئی) لچکدار رہا اور کسی بڑے تعطل کے بغیر مؤثر طریقے سے کام کرتا رہا۔ اسٹیٹ بینک نے پاکستان کا فوری ادائیگی کا نظام ’راست‘ شروع کیا۔فروری 2022 ء میں اس کے ’فرد سے فرد کو‘ (پی 2 پی) منتقلی والے جز کے آغاز سے ’راست‘ آئی ڈی رجسٹریشن کی تعداد 10 ملین سے تجاوز کر گئی ہے ۔ اسی طرح روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ (آر ڈی اے) جو پاکستانی تارکین وطن کو ڈیجیٹل بینکاری خدمات کا آسان راستہ فراہم کرنے کے لیے 2020ء کے آخر میں متعارف کرایا گیا تھا، اس میں مئی 2022 کے آخر تک مجموعی طور پر 4.4 ارب امریکی ڈالر سے زائد رقم آ چکی ہے جبکہ 4 لاکھ 16 ہزار سے زائد اکاؤنٹس بنائے جا چکے ہیں۔دریں اثنااسٹریس ٹیسٹ کے نتائج ظاہر کرتے ہیں کہ تین سالہ تخمینی مدت میں بینکاری شعبہ مختلف فرضی منفی اقتصادی دھچکوں کا مقابلہ کرنے کے لیے معقول لچک متوقع طور پر برقرار رکھے گا۔