’’نیپام گَرل‘‘ نے بارہویں سرجری کروالی، زخم کے نشانات مندمل

July 01, 2022

ویتنام جنگ کے دوران ایک بچی ’فان تھی‘ کی تصویر جنگ کی دہشت کی علامت بن گئی تھی، اس بچی کو نیپام گَرل (Napalm Girl) کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔

جون 1972 میں فان تھی کے گاؤں پر جنوبی ویتنام کی فضائیہ نے نیپام بم گرایا تھا۔

فوٹوگرافر نِک اوٹ نے نیپام بم گرنے کے بعد ملحقہ علاقے میں بھاگتے ہوئے بچوں کی تصویر کھینچی اور انہوں نے ہی فان تھی کو علاج کے لیے اسپتال پہنچایا۔

زخمی فان تھی ایک برس تک علاج کے لیے اسپتال میں داخل رہی تھیں۔

تصویر میں چند بچوں کے ساتھ فان تھی بھی بھاگ رہی ہیں لیکن وہ برہنہ ہیں، سب بچوں کے چہرے پر خوف اور دہشت ہے اور وہ بھاگ رہے ہیں۔

فان تھی نے 50 برس بعد اپنی جِلد پر پڑے جلنے کے نشانوں کا آخری علاج کروا لیا ہے، نیپام بم حملے کے وقت ان کی عمر صرف 9 سال تھی۔

اس ہفتے انہوں نے امریکی ریاست میامی میں اپنی بارہویں اور آخری لیزر سرجری کروائی ہے۔

میامی میں فان تھی کی ملاقات فوٹوگرافر سے بھی ہوئی جن کو ویتنام جنگ کی وہ مشہور زمانہ تصویر کھینچنے پر پولٹزر ایوارڈ ملا تھا۔

فان تھی 1990 میں کینیڈا منتقل ہوگئی تھیں جہاں انہوں نے کم فاؤنڈیشن انٹرنیشنل کے نام سے تنظیم بنائی۔

یہ ادارہ جنگ سے متاثر ہونے والے بچوں کو طبی امداد اور ذہنی علاج کی سہولت فراہم کرتا ہے۔