حسینؓ بادشاہ

August 09, 2022

سوچتا ہوں میں اس قابل کہاں کہ حسینؓ بادشاہ پر کچھ لکھ سکوں کہ جس نے شب عاشور چراغ بجھانے کا حکم دے کر فرمایا ...’’جس جس کو جانا ہے چلا جائے...‘‘ بجھے ہوئے چراغ جلائے گئے تو تمام چہرے چمک رہے تھے، سب کے ماتھے پہ وفا لکھی تھی۔ اسی لئے تو حسینؓ نے فرمایا ...’’ جس طرح کے وفادار ساتھی مجھے نصیب ہوئے اس طرح کے جانثار تو میرے والد اور نانا کو بھی نہ مل سکے، اسی لئے تو سورہ منافقون نازل ہوئی تھی...‘‘ حضرت امام حسینؓ نے جو کردار ادا کیا وہ نہ کوئی ان سے پہلے ادا کر سکا اور نہ ہی قیامت تک کوئی ادا کرسکے گا بقول واصف علی واصف:

حسینؓ مثبت، حسینؓ کامل، حسینؓ داخل، حسینؓ عاقل

یزید منفی، یزید ناقص، یزید خارج، یزید باطل

یہی کرشمہ ہے سچ کا واصف، یہی کرامت ہے کربلا کی

شہید کرکے یزید فانی، شہید ہو کر حسینؓ باقی

آج کی مسلمان دنیا فرقوں میں منقسم ہے۔ ایسے ہی حالات میں کسی نے صوفی برکت علی لدھیانویؒ سے انکے فرقے کے بارے میں دریافت کیا ؟ اس سوال کے جواب میں درویش نےفرمایا ...’’ کربلا کےبعد دو ہی فرقے بچے تھے ایک حسینی اور ایک یزیدی، تو میں حسینی ہوں...‘‘ صوفی صاحبؒ نے درست فرمایا ہر وہ شخص جو حق کا ساتھ دے اور ظلم کے خلاف آوازبلند کرے وہ حسینی ہے اور ہر وہ شخص جو ظالمانہ کردار ادا کرے اور باطل قوتوں کا ساتھ دے وہ یزیدی ہے۔ یزید ظلم کی علامت ہے آج بھی جہاں کہیں ظلم ہوتا ہے تو لوگ اسے یزیدیت ہی سے تعبیر کرتے ہیں۔ اسی لئے کہا جاتا ہے کہ ہر عہد میں کوئی نہ کوئی یزید ہوتا ہے کیونکہ اگر دنیا میں یزید جیسے کردار نہ ہوں تو دنیا امن و سکون کا گہوارہ بن جائے۔

حسینؓ بادشاہ کا کردار کس قدر عظیم تھا۔ یہ بیان سے باہر ہے مگر پھر بھی سال ہا سال سے لوگ کوشش کرتے ہیں کہ انکے کردار کی عظمت کوبیان کیا جاسکے۔ اس حوالے سے شہید محسن نقوی کی ایک نظم آپ کی نذر کر رہا ہوں کہ اس نظم میں ڈیرہ غازی خان کے سید غلام عباس المعروف محسن نقوی نے بہت کچھ کہہ دیا ہے، نظم ہے...’’ نہ پوچھ میرا حسینؓ کیا ہے؟...‘‘

جہانِ عزم وفا کا پیکر

خرد کا مرکز، جنوں کا محور

جمال زہرا، جلال حیدر

ضمیر انساں، نصیر داور

زمیں کا دل، آسماں کا یاور

دیار صبرو رضا کا دلبر

کمال ایثار کا پیمبر

شعور امن و سکوں کا پیکر

جبین انسانیت کا جھومر

عرب کا سہرا، عجم کا زیور

حسینؓ اہل وفا کی بستی

حسینؓ آئین حق پرستی

حسینؓ صدق و صفا کا ساقی

حسینؓ پیش از عدم، تصور

حسینؓ بعد از قیام ہستی

حسینؓ نے زندگی بکھیری

فضا سے ورنہ قضا برستی

عروج ہفت آسمان عظمت

حسینؓ کے نقش پا کی مستی

حسینؓ کو خلد میں نہ ڈھونڈو

حسینؓ مہنگا ہے خلد سستی

حسینؓ مقسوم دین و ایماں

حسینؓ مفہوم ’’ھل اتیٰ‘‘ ہے

نہ پوچھ میرا حسینؓ کیا ہے؟

حسینؓ نکھرا ہوا قلندر

حسینؓ بپھرا ہوا سمندر

حسینؓ بستے دلوں سے آگے

حسینؓ اجڑے دلوں کے اندر

حسینؓ سلطان دین و ایماں

حسینؓ افکار کا سکندر

حسینؓ سے آدمی کا رتبہ!

حسینؓ ہے آدمی کا ’’من در‘‘

خدا کی بخشش ہی خیمہ زن ہے

حسینؓ کی سلطنت کے اندر

حسینؓ داتا، حسینؓ راجا

حسینؓ بھگوان، حسینؓ سندر

حسینؓ آکاش کا رشی ہے

حسینؓ دھرتی کی آتما ہے

نہ پوچھ میرا حسینؓ کیا ہے؟

حسینؓ میدان کا سپاہی

حسینؓ دشت انا کا راہی

حسینؓ فرق اجل کا بل ہے

حسینؓ انداز، کجکلاہی!

حسینؓ کی گرد پا، زمانہ!

حسینؓ کی ٹھوکروں میں شاہی

حسینؓ معراج فقر عالم

حسینؓ رمز جہاں پناہی

حسینؓ اوہام کی تباہی

ضمیر انصاف کی لغت میں

حسینؓ معیار بے گناہی

بنام جبر و غرور شاہی

حسینؓ غیرت کا فیصلہ ہے

نہ پوچھ میرا حسینؓ کیا ہے؟

حسینؓ فقر و انا کا غازی

حسینؓ جنگاہ میں نمازی

حسینؓ حسن نیاز مندی

حسینؓ اعجاز بے نیازی

حسینؓ آغاز جاں نثاری

حسینؓ انجام جاں گدازی

حسینؓ توقیر کار بندی

حسینؓ تعبیر کار سازی

حسینؓ معجز نمائے دوراں

حسینؓ حق کی فسوں طرازی

حسینؓ ہارا تو یوں کہ جیسے

حسینؓ نے جیت لی ہو بازی

حسینؓ سارے جہاں کا وارث

حسینؓ کہنے کو بے نوا ہے

نہ پوچھ میرا حسینؓ کیا ہے؟

حسینؓ اک دلنشیں کہانی

حسینؓ دستور حق کا بانی

حسینؓ عباس کا سراپا

حسینؓ، اکبر کی ہے نوجوانی

حسینؓ کردار اہل ایماں

حسینؓ معیار زندگانی

حسینؓ قاسم کی کم نمائی

حسینؓ اصغر کی بے زبانی

حسینؓ، سجاد کی خموشی

حسینؓ باقر کی نوحہ خوانی

حسینؓ دجلہ کا خشک ساحل

حسینؓ صحرا کی بیکرانی

حسینؓ ، زینب کی کسمپرسی

حسینؓ کلثوم کی ردا ہے

نہ پوچھ میرا حسینؓ کیا ہے؟